منی لانڈرنگ کیس میں ستیندر جین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
نئی دہلی، 22 مارچ (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں بند دہلی کے سابق وزیر ستیندر
منی لانڈرنگ کیس میں ستیندر جین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ


نئی دہلی، 22 مارچ (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں بند دہلی کے سابق وزیر ستیندر جین کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

سماعت کے دوران ای ڈی نے دہلی ہائی کورٹ میں ستیندر جین کی ضمانت کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر جین کو ضمانت مل جاتی ہے تو اس معاملے کے گواہوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ ستیندر جین ایک بااثر شخص ہیں اور بڑے سیاسی عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ وہ گواہوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جین کو ضمانت کے لیے طے شدہ ٹرپل ٹیسٹ بھی پاس کرنا ہوگا۔

ای ڈی نے کہا تھا کہ کیس کے دیگر ملزمین کے بیانات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ستیندر جین کو فنڈز کی منتقلی کے بارے میں سب کچھ معلوم تھا۔ سال 2015-61 میں جین نے فرضی کمپنیوں میں 1.5 کروڑ روپے جمع کرائے تھے۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا تھا کہ اس معاملے میں حوالا آپریٹروں کے ذریعے رقم بھیجی گئی تھی۔ اس میں کولکاتہ کی شیل کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ یہ سارا کیس منی لانڈرنگ کا بنا ہے۔

6 فروری کو، ایڈوکیٹ سشیل گپتا، شریک ملزمین انکش جین اور ویبھو جین کی طرف سے پیش ہوئے،انہوں نے کہا کہ ستیندر جین کا کمپنیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ دونوں شریک ملزمان نے یہ رقم کلکتہ کی کمپنی کو بھیجی تھی۔ یکم دسمبر 2022 کو عدالت نے ای ڈی کو نوٹس جاری کیا۔ ستیندر جین نے ٹرائل کورٹ کے ضمانت نہ دینے کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ 17 نومبر 2022 کو راؤز ایونیو کورٹ نے ستیندر جین سمیت تینوں ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ جین کے علاوہ عدالت نے اس کیس کے ملزم ویبھو جین اور انکش جین کی ضمانت کی درخواستوں کو بھی مسترد کر دیا تھا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande