اے بی ڈی ویلیئرز وکٹوں کے درمیان سب سے تیز رنر، دھونی دوسرے نمبر پر: وراٹ کوہلی
نئی دہلی، 22 مارچ (ہ س)۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وراٹ کوہلی کھیل کے سب سے فٹ کرکٹرز میں سے
AB de Villiers fastest runner between wickets: Virat Kohli


نئی دہلی، 22 مارچ (ہ س)۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وراٹ کوہلی کھیل کے سب سے فٹ کرکٹرز میں سے ایک ہیں اور جب وکٹوں کے درمیان دوڑ کی بات آتی ہے تو کوہلی آسانی سے ایک رن کو دو میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ کوہلی نے اب تک کے کچھ فٹ ترین کرکٹرز کے ساتھ پچ شیئر کی ہے، جن میں سے ایک ایم ایس دھونی ہیں۔ جب وکٹوں کے درمیان دوڑنے کی بات آتی ہے تو رانچی میں پیدا ہونے والے وکٹ کیپر بلے باز بہترین رنر ہیں۔

حالانکہ کوہلی کا ماننا ہے کہ انہوں نے اپنے کیریئر میں جن کھلاڑیوں کے ساتھ دوڑ لگائی ہے،ان میں اے بی ڈی ویلیئرز سب سے تیز رنر ہیں۔

اے بی ڈی ویلیئرز کے ساتھ 'دی کوئیک سنگلز' پر بات چیت میں کوہلی سے ان کے کیریئر کے 'تیز ترین رنر' کے بارے میں پوچھا گیا اور کوہلی نے جنوبی افریقہ کے سابق بلے باز ڈی ویلیئرز کا انتخاب کیا۔

کوہلی نے کہا، ”مجھ سے یہ سوال پہلے بھی پوچھا جا چکا ہے۔ میں اب تک وکٹوں کے درمیان سب سے تیز دوڑتاہوں۔ اے بی کے علاوہ دھونی واحد شخص ہیں، جس کے ساتھ میرا اچھا کوآرڈینیشن اور سمجھ ہے۔ میں رفتار کے بارے میں نہیں جانتا، لیکن اے بی اور دھونی کو مجھے کال کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔

جب اے بی ڈی ویلیئرز سے یہی سوال پوچھا گیا تو انہوں نے ہم وطن فاف ڈو پلیسس کو منتخب کیا۔

ڈی ویلیئرز نے کہا،”میں جس بہترین رنر کے ساتھ دوڑا ہوں، وہ فاف ہے۔ لیکن اس نے مجھے اپنے کیرئیر میں کم از کم سات بار رن آو¿ٹ کیا ہے۔ ہمیں درمیان کچھ غلط فہمیاں بھی تھیں“۔

چیٹ کے دوران، کوہلی سے وکٹوں کے درمیان 'بدترین رنر' کے بارے میں بھی پوچھا گیا، جس کا جواب تھا چیتیشور پجارا ۔

کوہلی نے کہا،”یہ 2018 کے دورے پر ایک سنچورین ٹیسٹ میچ تھا۔ وہ دونوں اننگ میں رن آو¿ٹ ہو گیا تھا۔ پجارا سنچورین ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں رن آو¿ٹ ہو گیاتھا اور میں نے کہا، 'اٹز او کے '، کرکٹ میں اس طرح کی چیزیں ہوتی ہیں،دوسری اننگ میں چیتشور پجارا نے شاٹ کھیلا اور تیسرے رن کے لیے پارتھیو پٹیل کو بلایا، پجارا خود خطرے کے اینڈ کی طرف بھاگ رہے تھے اور وہ ایک بار پھر رن آو¿ٹ ہوگئے، وہ بھی بڑے فرق سے۔ میری نظر میں پجارا وکٹوں کے درمیان سب سے خراب رنر ہیں“۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande