پاکستان میں عمران کے گھر پرچلا بلڈوزر چلا ، حامیوں پربرسائی گئیں لاٹھیاں
اسلام آباد ، 18 مارچ (ہ س)۔ بلڈوزر کی گونج پاکستان میں بھی سنائی دینے لگی ہے۔ ہفتہ کو توشہ خانہ کی
پاکستان


اسلام آباد ، 18 مارچ (ہ س)۔

بلڈوزر کی گونج پاکستان میں بھی سنائی دینے لگی ہے۔ ہفتہ کو توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے روانہ ہوتے ہی پولیس کا بلڈوزر سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر پر چلا گیا۔ اس دوران پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے والے عمران کے حامیوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعظم عمران خان، جنہوں نے انہیں گرفتار کرنے کی متعدد کوششیں کی ہیں ، پر ہفتہ کو پولیس نے اس وقت چھاپہ مارا جب وہ توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوئے۔ عمران کے جاتے ہی لاہور پولیس نے زمان پارک میں عمران خان کے گھر پر بلڈوزر چلا دیا۔ پولیس بلڈوزر کی مدد سے عمران کے گھر کا مین گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئی۔ پولیس پوری تیاری کے ساتھ عمران کے گھر پر چھاپہ مارنے گئی تھی۔ پولیس اپنے ساتھ بلڈوزر ، بکتر بند گاڑیاں ، واٹر کینن وغیرہ لے گئی تھی۔

عمران کے گھر پر بلڈوزر چلانے سے عمران کے حامیوں کا غصہ پھوٹ پڑا۔ ان لوگوں نے پولیس پر پتھراو¿ کرکے شدید احتجاج کیا۔ پولیس نے حامیوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ عمران کے گھر کے اندر موجود پاکستان تحریک انصاف کے کئی کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس دوران فائرنگ کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔ ادھر عمران خان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا ، جہاں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اکیلی تھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاہور میں ان کے گھر کے اندر اور باہر پولیس اہلکار موجود تھے۔ پولیس اپنی کارروائی میں تمام چیزیں ہٹا رہی ہے۔ عمران نے سوال اٹھایا کہ لاہور پولیس کس قانون کے تحت یہ مہم چلا رہی ہے ؟ الزام ہے کہ یہ کارروائی سابق وزیراعظم نواز شریف کے بنائے گئے لندن پلان کے تحت کی جا رہی ہے۔ یہ کارروائی اس عزم کی تکمیل کے لیے کی جا رہی ہے جس میں مفرور نواز شریف کو اقتدار میں واپس لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔اس سے قبل عمران خان توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے قافلے کے ساتھ اسلام آباد سے لاہور روانہ ہوئے۔ راستے میں قافلے کی ایک گاڑی کو حادثہ پیش آیا۔ فی الحال اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ یہ واضح ہے کہ تمام مقدمات میں ضمانت ملنے کے بعد بھی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مخلوط حکومت انہیں گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان مذموم خیالات کے باوجود وہ اسلام آباد میں عدالت جا رہے ہیں کیونکہ وہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں ان کے گھر کے قریب جو کچھ ہوا اس کا مقصد انہیں جیل میں ڈالنا تھا تاکہ وہ انتخابی مہم کی قیادت نہ کر سکیں۔

ہندوستھان سماچارمحمدخان


 rajesh pande