تاریخ کے آئینے میں 19 مارچ: ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان باہمی تعاون کے نئے دور کا آغاز
19 مارچ کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کو ہندوستان او
تاریخ کے آئینے میں 19 مارچ: ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان باہمی تعاون کے نئے دور کا آغاز


19 مارچ کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کو ہندوستان اور بنگلہ دیش نے تعلقات کی ایک نئی شروعات کی۔ ہند-بنگلہ دیش سمٹ کے اختتام پر 19 مارچ 1972 کو ہند-بنگلہ دوستی اور امن معاہدے پر دستخط ہوئے اور دنیا کے قدیم ترین ممالک میں ہندوستان کا سب سے نیا ملک بنگلہ دیش کے ساتھ باہمی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ دوستی کے معاہدے میں شامل مشترکہ اقدار، جو امن اور تعاون کے سنگ بنیاد پر رکھی گئی ہیں، ان میں استعمار اور ناوابستگی پر تنقید شامل ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے سے یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ فن، ادب اور ثقافت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیں گے۔

اس کے علاوہ 19 مارچ 1998 کو بائیں بازو کے رہنما ای ایم ایس نمبودیری پاد نے آخری سانس لی۔ وہ کیرالہ اور ملک کے پہلے غیر کانگریسی وزیر اعلیٰ تھے۔ جب وہ 1957 میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ بنے تو، جمہوریہ سان مارینو دنیا کی واحد جگہ تھی جہاں جمہوری طور پر منتخب کمیونسٹ حکومت تھی۔ اس کے علاوہ جہاں جہاں کمیونسٹ حکومتیں تھیں وہ سنگل پارٹی سسٹم کے ذریعے اقتدار میں آئیں۔ ایلم کلم مناکل سنکرن یعنی ای ایم ایس نمبودیری پاد، ملک کے سرکردہ کمیونسٹ رہنماو¿ں میں سے ایک، 13 جون 1909 کو کیرالہ کے ملاپورم ضلع میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز ذات پات کے نظام کے خلاف تحریک سے کیا۔ انہوں نے 'نمبودیری کو انسان بنائیں' کا نعرہ دے کر برہمنوں کی جمہوریت کے لیے مہم چلائی۔ جبکہ وہ خود اس ذات سے تھے۔ وہ ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے زبان کی بنیاد پر ریاستوں کی تنظیم نو کا مطالبہ کیا۔ 1959 میں مرکز میں جواہر لال نہرو کی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 356 کا استعمال کرتے ہوئے ان کی حکومت کو برطرف کر دیا۔ کہا جاتا ہے کہ نمبودیری پاد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے نہرو گھبرا گئے تھے۔ اس لیے یہ قدم اٹھایا۔1967 میں نمبودیری پاد دوسری بار کیرالہ کے وزیر اعلیٰ بنے۔ اس بار بھی ان کی مدت کار صرف دو سال کی رہی۔

اہم واقعات

1279: منگولوں نے چین کے سونگ خاندان کا خاتمہ کیا۔

1877: کرکٹ کی تاریخ کے پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 45 رن سے شکست دی۔

1915: پلوٹو کی تصویر پہلی بار لی گئی۔ اس وقت پلوٹو سیارہ نہیں تھا۔ 1930 میں اسے نظام شمسی کا نواں سیارہ سمجھا جاتا تھا۔ 2006 میں اسے سیارے کی بجائے ڈوارف پلینیٹ سمجھا گیا۔

1920: امریکی سینیٹ نے معاہدہ ورسائی کو مسترد کر دیا۔

1944: آزاد ہند فوج نے شمال مشرقی ہندوستان میں سرزمین پر قومی پرچم لہرایا۔

1965: انڈونیشیا نے تمام غیر ملکی تیل کمپنیوں کو قومیا دیا۔

1970: مشرقی اور مغربی جرمنی کے رہنماو¿ں نے 1949 میں جرمنی کی تقسیم کے بعد پہلی بار ملاقات کی۔

1972: ہندوستان اور بنگلہ دیش نے 25 سالہ امن اور دوستی کے معاہدے پر دستخط کیے۔

1998: بی جے پی رہنما اٹل بہاری واجپئی نے دوسری بار وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔

1990: دنیا کے آئی آئی ایچ ایف نے خواتین کے پہلے آئس ہاکی ایونٹ کی منظوری دی۔

1999: یورپی کمیشن کے صدر جیک سانٹر کا استعفیٰ۔

2001: برطانیہ کے ایوان بالا نے موسیقار ندیم کی حوالگی کی تجویز مسترد کر دی۔

2004: امریکہ نے پہلی بار ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں چین کے خلاف مقدمہ کیا۔

2005: پاکستان نے شاہین ٹو میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔

2007: پاکستان کی مختاراں مائی کو یورپی کونسل کے انسانی حقوق کے اعزاز سے نوازا گیا۔

2008: اس وقت کے صدر پاکستان پرویز مشرف نے 30 اپریل تک سبرجیت کی پھانسی پر عمل درآمد روک دیا۔

2009: ڈالر کے مقابلے روپیہ 93 پیسے چھلانگ لگا کر تین ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

پیدائش

1884: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ نارائن بھاسکر کھرے۔

1876: جان مارشل، سابق ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا۔

1911: اگرچند ناہٹا، جین ادب کے ماہر۔

1939: کامیڈین جگدیپ۔ انہیں فلم شعلے میں اپنے کردار کے لیے سورما بھوپالی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

1943: مشہور گیت نگار یوگیش۔

1955: دورجی کھانڈو، اروناچل پردیش کے مشہور سیاست دان۔

موت

1978: لوک سبھا کے سابق اسپیکر ایم اے اینگار۔

1890: پنڈت گرو دت کے شاگرد، سوامی دیانند سرسوتی کے شاگرد۔

1982: مشہور ہندوستانی آزادی پسند جے بی کرپلانی۔

2011: اداکار نوین نشول۔

2018: شاعر کیدارناتھ سنگھ کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande