کرشک پردھان دیس بننے سے پریشان کچھ لوگ کسانوں کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانا چاہتے ہیں: مختار عباس نقوی
رام پور،18مارچ(ہ س)۔ سینئر بھاجپا نیتا اور سابق مرکزی کابینی وزیر مختارعبّاس نقوی نے آج یہاں کہا کہ
مختارعباس نقوی


رام پور،18مارچ(ہ س)۔

سینئر بھاجپا نیتا اور سابق مرکزی کابینی وزیر مختارعبّاس نقوی نے آج یہاں کہا کہ’ کرشی پردھان دیس ‘ کے’ کرشک پردھان دیس ‘ بننے سے پریشان کچھ لوگ کسانوں کے ’ کندھے پر بندوق ‘، ’سیاسی سازش کا صندوق‘لے کر’ گمراہ کرنے کے گیم ‘ میں لگے ہیں۔آج بلاس پور، رام پور میں منعقدہ ’گاﺅں مَہوتسَو‘ میں اپنے خطاب میںمختارعباس نقوی نے کہا کہ ” گاﺅں ، غریب، کسانوں کو سیاسی خود غرضی کا وسیلہ بنانے والے لوگوں کے فریب “ کو مودی۔یوگی سرکار نے کسانوں کی با اِختیاری کی طاقت سے منہدم کیا ہے۔سرکار کے کسانوں کی آمدنی دوگُنا کرنے کی موئثر کوششوں نے کسانوں کے اِستحصال کرنے والوں کی نیند حرام اور بچولیوں کی بے چینی چار گُنا بڑھا دی ہے۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ وزیرِا عظم نریندر مودی کی قیادت والی سرکار کے ذریعہ لائے گئے زرعی حلقے میں اِصلاحات سے ملک کے کروڑوں کسانوں کی ” آنکھوں میں خوشی، زندگی میں خوش حالی “ کا راستہ ہموار ہوا ہے۔ نقوی نے کہا کہ ” اَمرت کال “ میں عظیم زرعی بھارت ، ماہرِ زراعت عظیم بھارت کے راستے پر چل پڑا ہے جہاں کسانوں کے اناج کا بھرپور دام، اَنّ داتا کا بھر پور سمّان ہے۔ دہایﺅں سے بِچولیوں کے چنگُل میں پھنسے کسانوں کو آزادی دلا کر کسانوں کی اِقتصادی با اِختیاری کا راستہ تیار ہوا ہے۔ سبھی فصلوں کی ایم۔ایس۔پی۔ بھی بڑھا دی گئی ہے۔ نقوی نے کہا کہ وزیرِا عظم شری نریندر مودی نے دیش کے گاﺅں، غریب، کسان کے مفاد کے تیئںاپنے آپ کو وقف کردیا ہے۔ پچھلے تقریباً نَو (۹) برسوں میں’ پردھان منتری کسان سمّان نِدھی“ کا فائدہ گیارہ (۱۱) کروڑ سے زیادہ کسانوں کو ہوا ہے، اِس کے تحت تقریباً دو(۲) لاکھ چالیس (۰۴) ہزار کروڑ روپئے کسانوں کو دیئے گئے ہیں جس سے خصوصاً چھوٹے کسانوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ ” فصل بیمہ یوجنا “ کا فائدہ گیارہ (۱۱) کروڑ (۰۴) لاکھ سے زیادہ کسانوں کو ہوا ہے۔ تقریباً ۳۲ کروڑ کسانوں کو سوائل ہیلتھ کارڈ دیئے گئے ہیں۔

نقوی نے کہا کہ مودی سرکار کی اَنتھک کوششوں کا نتیجہ ہے کہ زراعتی حلقہ مضبوط ، با اِختیار اور خود کفیل ہوا ہے۔ آج بھارت کے اَنّ داتا ، دنیا بھر کو کھانے کے اَناج اور دیگر مصنوعات مہیّا کرا رہے ہیں۔ پچھلے برس تقریباً چار (۴) لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کے زرعی مصنوعات کی برآمدگی ہوئی ہے، جو اَب تک کا سب سے زیادہ ہے۔بلاس پور، رام پور میں ۷۱ مارچ سے شروع ہوئے اِس تین دِنوں کے ” گاﺅں مَہوتسَو “ میں زرعی ، ماہرینِ زراعت ، جدید تکنیک ، ” گرین ٹریکٹر “ اور اِلیکٹرک اِسکوٹر وغیرہ سے متعلق نُمائش بھی لگائی گئی ہے۔ اِس میں کسانوں کے مفاد کے لئے مودی۔یوگی سرکار کی اِسکیموں کی معلومات بھی دی جا رہی ہیں۔ نقوی کے ذریعہ اِس موقعہ پر کورونا بحران کے وقت لوگوں کی صحت۔سلامتی کے لئے کام کرنے والے کورونا وارئیرس ، سیکیوریٹی اہلکار اور کاروباریوں ، زراعت کے شعبے میں قابلِ ستائش کام کر رہے افراد کو اعزاز سے نوازا بھی گیا۔ اِس موقعہ پر اُتر پردیش کے وزیر شری بلدیو سنگھ اَولکھ اور دیگر مخصوص ہستیاں موجود رہیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande