ویکسین اور انسولین کو محفوظ رکھے گی ڈیوائس
لکھنؤ ،16مارچ ( ہ س)۔ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انسولین اور ہر قسم کی ویکسین کے اسٹوریج اور دور دراز

vaccin


لکھنؤ ،16مارچ ( ہ س)۔ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انسولین اور ہر قسم کی ویکسین کے اسٹوریج اور دور دراز دیہی علاقوں تک ان کی ترسیل کسی چیلنج سے کم نہیں۔ درجہ حرارت زیادہ ہونے کی صورت میں انسولین اور ویکسین کے خراب ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ لیکن اب یہ مسئلہ حل ہونے والاہے۔ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ٹیکنیکل یونیورسٹی کے شعبہ فارمیسی کے ڈاکٹر آکاش وید اور پی ایس آئی ٹی کانپور کے ڈاکٹر پرنئے وال نے ایک خاص قسم کا آلہ بنایا ہے۔ یہ آلہ نہ صرف انسولین اور ویکسین کو محفوظ رکھتا ہے بلکہ اسے بغیر کسی خرابی کے دور دراز کے دیہاتوں تک آسانی سے پہنچایا جا سکتا ہے۔ فی الحال اس کے فیلڈ ٹرائل چل رہا ہے ۔

درجہ حرارت رہے گا نارمل

کسی بھی ویکسین اور انسولین کو محفوظ رکھنے کے لیے اسے 2 سے 8 ڈگری درجہ حرارت میں رکھنا ضروری ہے۔ اگر اس سے زیادہ یا کم پارہ ہو تو ویکسین اور انسولین کے خراب ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایسے میں اب تک انہیں فریز میں رکھا جاتا ہے۔ خاص طور پر دیہاتوں میں تھرموکول میں برف کا استعمال کرتے ہوئے ویکسین کی منتقلی کی جاتی ہے۔ اس دوران کئی بار ویکسین خراب ہو جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ ڈیوائس کافی کار اچھی ثابت ہوگی۔ کیونکہ اس ڈیوائس میں درجہ حرارت دو سے آٹھ ڈگری کے درمیان ہوگا۔

ہندوستھان سماچار//سلام


 rajesh pande