چلی کے جنگلوں میں خوفناک آتشزدگی، 13 لوگوں کی موت، قومی آفت قرار
سینٹیاگو، 04 فروری (ہ س)۔ جنوبی امریکی ملک چلی کے جنگلات میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی ہے۔ آگ کی زد میں آیا 35 ہزار ایکڑ جنگل جل کر راکھ ہو گیا ہے اور 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ چلی کی حکومت نے اس آگ کو قومی آفت قرار دیا ہے۔
چلی کے جنگلات میں آگ لگنے سے کہرام مچ گیا ہے۔ دارالحکومت سینٹیاگو سے تقریباً 500 کلومیٹر جنوب میں بایوبیو علاقے کے شہر سینٹا جوآنا میں لگی آگ کو بجھانے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ یہاں آگ بجھانے کے دوران فائر مین سمیت 11 افراد کی جانچ جاچکی ہیں۔
اسی طرح بچاؤ کے کام میں مصروف ایک ہیلی کاپٹر جنوبی چلی کے علاقے لا اروکانیا میں گر کر تباہ ہو گیا۔ جس کی وجہ سے پائلٹ اور مکینک کی موت ہو گئی۔ حکومت نے قومی آفت کا اعلان کر دیا ہے۔ بیوبیا اور نوبل کے علاقوں میں فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ چلی کے ایک درجن سے زائد علاقوں میں آگ پھیلنے سے اب تک سینکڑوں گھر تباہ ہو چکے ہیں۔
چلی کی وزیر داخلہ کیرولینا توہا نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ چلی کے صدر گیبرایل بورک بھی اپنی چھٹیاں وقت سے پہلے ختم کرتے ہوئے بایوبیو اور نوبل پہنچ گئے ہیں۔ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ متاثرہ افراد کو ریلیف کیمپوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ صدر نے کئی مقامات پر جان بوجھ کر آگ لگانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس کی وجہ تیز ہواؤں کو بتایا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
/شہزاد