غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخلہ کرانے پر ہندوستانیوں سے بھاری رقم وصولی کی جاتی ہے
۔ایریزونا کی کوچائز کاونٹی کے شیرف مارک ڈینلز کا سنسنی خیز انکشاف، ارکان پارلیمنٹ کو دی گئی معلومات
Heavy amount collected from Indians for illegally entering US


۔ایریزونا کی کوچائز کاونٹی کے شیرف مارک ڈینلز کا سنسنی خیز انکشاف، ارکان پارلیمنٹ کو دی گئی معلومات

واشنگٹن، 04 فروری (ہ س)۔ ’بین الاقوامی مجرمانہ تنظیمیں امریکی سرحد میں غیر قانونی طور پر داخل کرنے میں ہندوستانیوں کی مدد کرنے کے عوض میںان سے اوسطاً 21000 ڈالر وصول کرتی ہیں‘۔ ایریزونا کی کوچائز کاونٹی کے شیرف مارک ڈینلز نے یہ سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے یہاں اس ہفتے ممبران پارلیمان کو اس بات کی اطلاع دی۔

ڈینلز نے ہاو¿س جوڈیشری کمیٹی کے ممبران کو بتایا کہ چند روز قبل ایک مجرمانہ تنظیم نے ایک غیر ملکی کوغیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل کرانے کے لیے سے کم از کم 7000 ڈالر وصول کئے ۔میکسیکو کے ساتھ ملحق سرحد محفوظ نہیں ہے۔ امریکہ کی جنوبی سرحد پر بین الاقوامی جرائم پیشہ تنظیموں کا قبضہ ہے۔

انہوں نے کہا- ’یہ مجرمانہ تنظیمیں فیصلہ کرتی ہیں کہ کون آئے گا۔ ان کی فیس کا تعین اس بات سے ہوتا ہے کہ آپ کون ہیں۔ کیا آپ کسی دوسرے ملک سے آنے والے دہشت گرد ہیں؟‘۔ کانگریس کے رکن بیری مور کے ہندوستانیوں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہندوستانی شہریوں سے 21000 ڈالر لیے جاتے ہیں لیکن کم از کم رقم اب تقریباً7000 ڈالر ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگوں کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے۔

ڈینلز نے کہا کہ جو لوگ غیر قانونی طور پر امریکی سرحد میں داخل ہوتے ہیں، وہ کچھ عرصے بعد ان تنظیموں کے غلام بن جاتے ہیں۔ یہ تنظیمیں انہیں جسم فروشی، منظم جرائم، منشیات کی اسمگلنگ اور مزدوری کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

ہندوستھان سماچار/شہزاد


 rajesh pande