نئی دہلی، 04 فروری (ہ س)۔
شراب گھوٹالے سے متعلق ای ڈی کی چارج شیٹ میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کا نام آنے کے بعد دہلی بی جے پی کارکنوں نے ہفتہ کو آپ کے دفتر سے کچھ فاصلے پر ایک زبردست دھرنا دیا۔ اس احتجاج کی قیادت دہلی بی جے پی کے ریاستی ورکنگ صدر وریندر سچدیوا کر رہے تھے اور ان کے ساتھ بی جے پی لیڈر اور این ڈی ایم سی ممبر کلجیت چاہل بھی تھے۔
احتجاج کے دوران بی جے پی کارکنوں کی بڑی تعداد نے کیجریوال کے خلاف نعرے لگائے۔ اس دوران بی جے پی کے کارگزار صدر دہلی پولیس کی طرف سے لگائی گئی رکاوٹ کو پھلانگ کر دوسری طرف آگئے اور شراب پالیسی میں گھپلے کو لے کر دہلی کے وزیر اعلیٰ سے ان کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران وہ عام آدمی پارٹی کے دہلی دفتر جانا چاہتے تھے لیکن دہلی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ ان کے ساتھ بی جے پی کے پوروانچل مورچہ کے صدر کوشل مشرا کو بھی حراست میں لیا گیا۔
بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دہلی بی جے پی کے ورکنگ صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ کیجریوال دہلی میں دیمک کی طرح ہو گئے ہیں، جو دہلی کو آہستہ آہستہ کھوکھلا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کے گھر میں شراب کی پالیسی کا فیصلہ کیا گیا اور 12 فیصد کمیشن میں سے 6 فیصد واپس لینے کے طریقہ پر بات چیت ہوئی۔ ایسے میں ان کے سہولت کار دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا تھے۔
سچدیوا نے مزید کہا کہ یہ شراب گھوٹالہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے دہلی کو شرابی بنانے کا کام کیا ہے اور دہلی کی شراب پالیسی میں نہ صرف کیجریوال بلکہ ان کی پوری حکومت شامل ہے، اس لیے وزیر اعلیٰ کو فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
سچدیوا نے کہا کہ کیجریوال استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ ان میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارے مدن لال کھرانہ پر ان کے دور حکومت میں کسی معاملے میں الزام لگا تو انہوں نے اخلاقیات کی بنیاد پر استعفیٰ دے دیا تھا۔ اب ہم یہاں سے عہد لیں کہ دہلی کی ہر گلی میں شراب کی پالیسی میں کیجریوال نے جو بدعنوانی کی ہے اسے عوام کے سامنے لایا جائے اور ہم اس وقت تک باز نہیں آئیں گے جب تک ہم کیجریوال کو دہلی سے باہر نہیں نکال دیتے۔
ہندوستھان سماچار