اڈانی گروپ کو ایک ہفتے میں 7 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان
نئی دہلی، 04 فروری (ہ س)۔ امریکی ریسرچ کمپنی ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد کاروباری گوتم اڈانی کی قیادت و
Adani group lost Rs 7 lakh crore in a week


نئی دہلی، 04 فروری (ہ س)۔ امریکی ریسرچ کمپنی ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد کاروباری گوتم اڈانی کی قیادت والی اڈانی گروپ کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں۔ اڈانی گروپ کی گیارہ کمپنیوں میں سے سات کےشیئرس میں زبردست گراوٹ کی وجہ سے گروپ کی کل مارکیٹ کیپٹلائزیشن 24 جنوری کو 19.20 لاکھ کروڑ روپے سے 9.11 لاکھ کروڑ روپے کم ہو کر 10.09 لاکھ کروڑ روپے پر آ گئی ہے۔ تاہم دو عالمی ریٹنگ فرموں نے گروپ کمپنیوں کی ریٹنگ کو برقرار رکھا ہے۔ کمپنی کے فرانسیسی پارٹنر نے گروپ کمپنیوں میں اپنی سرمایہ کاری کو درست قرار دیا۔

اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین کے مطابق، ہنڈنبرگ کی رپورٹ کے بعد سے اڈانی گروپ کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن (مارکیٹ کیپ) میں کمی آئی ہے۔ پچھلے ایک ہفتے میں، اڈانی گروپ کی مارکیٹ کیپ 9.11 لاکھ کروڑ روپے کم ہو کر اب 10.09 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے، جو 24 جنوری کو 19.20 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اڈانی گروپ کی مجموعی مارکیٹ کیپٹلائزیشن اب اکیلے ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) کے 15.75 لاکھ کروڑ روپے اور TCS کے 12.74 لاکھ کروڑ روپے سے بھی کم ہے۔

اڈانی گروپ کے شیرس میں زبردست گراوٹ کے درمیان وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے ایل آئی سی کے گروپ میں سرمایہ کاری اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے قرض پر پہلی بار اپنا ردعمل دیا ہے۔ وزیر خزانہ نے ایک دن پہلے کہا تھا کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو ایس بی آئی اور ایل آئی سی کی ایکسپوزر اجازت کی حد کے اندر ہے۔ وہیں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بھی اپوزیشن جماعتوں کے ایل آئی سی اور اڈانی گروپ کے بینک قرضوں کی تحقیقات کے مطالبے پر پارلیمنٹ میں کہا کہ ہندوستانی بینکنگ سیکٹر مضبوط اور مستحکم حالت میں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 24 جنوری کے بعد پہلی بار، ہنڈنبرگ کی رپورٹ پر اڈانی گروپ کےشیئروں میں گراوٹ کے درمیان گروپ کی سب سے بڑی کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کے شیئر فائدہ کے ساتھ بند ہوئے۔ تاہم، ابتدائی تجارت میں کمپنی کے شیئروںمیں 35 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اڈانی پورٹس اور ایس ای زیڈ بھی آٹھ فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوئے۔

دراصل اڈانی انٹرپرائزز 1.80 لاکھ کروڑ روپے کے ساتھ گروپ کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ کمپنی کے شیئرز میں گراوٹ کی وجہ سے اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں 21ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande