پنت بمراہ جیسے اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی نے ہندوستانی ٹیم کو کمزور کیا: گریگ چیپل
نئی دہلی، 4 فروری (ہ س)۔ آسٹریلیا کے سابق عظیم عظیم گریگ چیپل کا ماننا ہے کہ رشبھ پنت اور جسپریت ب
پنت بمراہ جیسے اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی نے ہندوستانی ٹیم کو کمزور کیا: گریگ چیپل


نئی دہلی، 4 فروری (ہ س)۔

آسٹریلیا کے سابق عظیم عظیم گریگ چیپل کا ماننا ہے کہ رشبھ پنت اور جسپریت بمراہ جیسے اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی نے اس بار ہندوستانی ٹیم کو کمزور کردیا ہے اور آسٹریلیا آئندہ چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز جیت سکتا ہے۔

پنت ایک خوفناک کار حادثے کے دوران لگنے والی چوٹ کی وجہ سے کرکٹ سے باہر ہو گئے ہیں، جب کہ بھارتی تیز گیند باز بمراہ کمر کی چوٹ کے باعث پہلے دو ٹیسٹ میچوں کے لیے بھارتی اسکواڈ سے باہر ہو گئے ہیں۔

چیپل نے سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے لیے اپنے کالم میں کہا، آسٹریلیا یہ سیریز جیت سکتا ہے۔ ہندوستان حالیہ دنوں میں ریشبھ پنت، رویندرا جدیجا اور جسپریت بمراہ جیسے اہم کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کی وجہ سے گھریلو میدانوں میں زیادہ کمزور ہے۔

رویندر جڈیجہ، جنہوں نے گھٹنے کی انجری سے صحت یاب ہو کر گزشتہ ماہ رنجی ٹرافی میں واپسی کی تھی، کو جمعرات سے ناگپور میں شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے لیے ہندوستانی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

چیپل نے کہا کہ فنگر اسپنر ایشٹن آگر، جو ٹیم میں آسٹریلیا کے واحد بائیں بازو کے ٹوئیکر ہیں، کو ٹرننگ ٹریکس پر ناتھن لیون کے ساتھی کے طور پر ترجیح دی جانی چاہیے۔

74 سالہ چیپل، جنہوں نے 1970 اور 1984 کے درمیان 87 ٹیسٹ میں 53.86 کی متاثر کن اوسط سے 7110 رن بنائے، نے کہا، اگر پچ اسپن کے حق میں ہے، تو مجھے امید ہے کہ ایشٹن آگر کو منظوری ملے گی کیونکہ فنگر اسپن کو زیادہ درست سمجھا جاتا ہے۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے لیے وقفے وقفے سے وکٹیں لینا اہم ہوگا۔

انھوں نے کہا، 'دہلی اور دھرم شالہ انڈیا کے لیے ایک قلعے کی طرح ہوں گے۔ ناگپور سرخ مٹی کی پچ ہے، جس پر پہلے تین دنوں میں بیٹنگ بہترین ہوتی ہے۔ احمد آباد میں سرخ کے ساتھ ساتھ کالی مٹی کی پچیں ہیں اور سیریز کی حیثیت بھارت کی سمت طے کریں گی۔

جیتنے کے لیے آسٹریلیا کو نئی گیند سے وکٹیں لینے کی ضرورت ہے۔ گیند نرم ہوتے ہی پرانی گیند کو ریورس سوئنگ کرنا چاہیے۔اسپن آسٹریلیا کے مقابلے ہندوستان میں زیادہ موثر ہتھیار ہے، لیکن ہمیں چار بہترین گیند باز اور کیمرون گرین کے ساتھ ا ترنا چاہئے ۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande