بھوپال،4 فروری(ہ س)۔
مدھیہ پردیش میں سال 2023 کے آخری مہینوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کو لیکر کلیدی پارٹیاں بی جے پی اور کانگریس انتخابی تیاریوں میں مصروف ہے۔ایسے میں اب عام آدمی پارٹی (عآپ) نے بھی تیسرے محاذ کے طور پر دستک دی ہے۔
عام آدمی پارٹی کی تنظیمی جنرل سکریٹری ہفتہ کو بھوپال آئے۔ سندیپ پاٹھک نے ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا اور کہا کہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار ایم پی کی تمام 230 سیٹوں پر اسمبلی انتخابات گے۔ دہلی اور پنجاب میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی بنیاد پرریاست میں ووٹ مانگے جائیں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ عام آدمی پارٹی کی ایم پی یونٹ کو کچھ دن پہلے ہی تحلیل کر دیا گیا تھا۔ ریاست کی کمان عآپ کی تنظیم کے جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک کو سونپی گئی ہے۔
پاٹھک کی قیادت میں ہفتہ کو عام آدمی پارٹی کی ایک بڑی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ اس میٹنگ میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی حکمت عملی طے کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی سندیپ پاٹھک نے کہا کہ ایم پی یونٹ ڈیڑھ ماہ میں دوبارہ تشکیل دی جائے گی۔
جنرل سکریٹری سندیپ پاٹھک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا ایجنڈا کانگریس کے جیتنے والے امیدوار کو خریدنا ہے۔ سندیپ پاٹھک نے کہا کہ ایم پی میں کانگریس کو ووٹ دینے کا مطلب براہ راست بی جے پی کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار ریاست کی تمام 230 سیٹوں پر مقابلہ کریں گے۔ مدھیہ پردیش کے عوام دہلی اور پنجاب ماڈل کو ذہن میں رکھتے ہوئے عام آدمی پارٹی کو ایک موقع دیں گے۔ عام آدمی پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری سندیپ پاٹھک نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے لوگ بی جے پی اور کانگریس سے پوری طرح تنگ آچکے ہیں۔ ایم پی کے لوگوں نے بی جے پی اور کانگریس کو کافی موقع دیا ہے۔ اب عوام عام آدمی پارٹی کو ایک موقع دے گی۔ لوگوں نے اب دہلی اور پنجاب کے ترقیاتی ماڈل کو بھی دیکھا ہے۔ پنجاب کے لوگوں نے دہلی ماڈل دیکھ کر ہی عآپ کو موقع دیا۔ اب ایم پی کے لوگ بھی عام آدمی پارٹی کو موقع دینے جا رہے ہیں۔ عوام سمجھ چکی ہے کہ عآپ کی سیاست صاف ستھری ہے۔ تنظیمی جنرل سکریٹری نے کہا کہ سی ایم کا چہرہ انتخابات سے پہلے ہی واضح کر دیا جائے گا۔ ایسا نہیں ہوگا کہ ووٹ لینے کے لیے چہرہ کوئی اور ہو، بعد میں دولہا کسی اور کو بنایا جائے۔
ہندوستھان سماچار//محمد