تاریخ کے صفحات میں04فروری: آیئے منائیں فیس بک کی یوم پیدائش
04 فروری ملک و دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ تاریخ سماجی زندگی میں بڑی تبدیل
مارک زکربرگ


04 فروری ملک و دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ تاریخ سماجی زندگی میں بڑی تبدیلیوں کے لیے بھی اہم ہے۔ یہ سچ ہے کہ فون ، موبائل فون ، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ جیسی سہولتوں نے دنیا کو چھوٹا کر دیا ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال فیس بک ہے۔ درحقیقت ، 04 فروری 2004 کو مارک زکربرگ نے ہاورڈ یونیورسٹی میں اپنے ساتھ پڑھنے والے تین دوستوں کے ساتھ مل کر’ فیس بک‘ ویب سائٹ کی بنیاد رکھی۔

اس فیس بک نے دنیا بھر کے لوگوں کو ’فرینڈز ‘ اور ’ لائکس ‘ گنتے رہنے کے لیے ایک نیا ریاضی دیا ہے۔ حالت یہ ہے کہ دنیا میں اربوں لوگ اپنی ہر سرگرمی کو ’ شیئر ‘ کرتے ہیں اور یہی ان کی دنیا بن چکی ہے۔ زکربرگ نے فیس بک کے ذریعے اپنی قسمت اور پوری دنیا کی تصویر بدل دی۔ موسم کے بعد شاید یہ پہلی چیز ہے جو دنیا کے اتنے لوگوں کو بیک وقت متاثر کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ زکربرگ کا دورہ بھارت کافی روشنی میں تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے ان کی ملاقات کی تصویر وائرل ہوئی ہے۔

اہم واقعات

1628: شاہ جہاں کو آگرہ میں مغل بادشاہ کے طور پر تاج پہنایا گیا

1783 :، اٹلی کے کلابریامیں زلزلہ،50 ہزار لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

1797 : ایکواڈور کے دارالحکومت کوئٹو میں زلزلہ، 41 ہزار لوگ ہلاک

1881 : لوک مانیہ تلک کی ادارت میں روزنامہ کیسری کا پہلا شمارہ مارکیٹ میں آیا

1920 : لندن اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلی ایئر لائن شروع ہوئی۔

1922 : ہندوستان کی تحریک آزادی کا مشہور چوری چورا اسکینڈل

1944 : برما پر جاپان کا حملہ۔

1948: سیلون (اب سری لنکا) کو برطانیہ سے آزادی ملی۔

1953 : پہلی بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر پر بات چیت ہوئی۔

1973: ہندوستان کے سب سے بڑے تجارتی جہاز کاجواہر لعل نہرو نے افتتاح کیا

1976: گوئٹے مالا میں زلزلہ سے 23,000 لوگ ہلاک، 75000 زخمی

1994: امریکہ نے ویتنام پر عائد تجارتی پابندیاں ختم کر دیں

1997: اسرائیلی فوج کے دو ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے۔ اس فضائی حادثے میں فوج سے تعلق رکھنے والے 73 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

1998: افغانستان کے شمال مشرقی علاقے میں زلزلے سے چار ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

2004: مارک زکربرگ نے فیس بک کی ویب سائٹ بنائی

2009 : بابا رام دیو کو انڈین اکیڈمی آف ایکیوپریشر سائنس نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا

پیدائش

1881 :سوویت یونین کے سابق صدر کلیمنٹ بوروشیلوف،

1891 : مشہور مجاہد آزادی اور سابق لوک سبھا اسپیکر ایم اے آئینگر

1922: ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے رہنمابھارت رتن پنڈت بھیمسین جوشی

1924 : سابق نائب صدر کے آر نارائن

موت

2001 : کرکٹر پنکج رائے۔

2002 :ریاست بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان

2002 : مشہور فلمی اداکار بھگوان دادا

2017 : خاتون مصنفہ بانو قدسیاں

دن

کینسر کا عالمی دن

ہندوستھان سماچارمحمدخان


 rajesh pande