سری لنکا کے صدر نے کہا، بھارت اور جاپان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن بننا چاہئے
۔ سری لنکا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے جاپان اور بھارت کی حمایت کرے گا
ٹوکیو، 27 ستمبر (ہ س)۔ سری لنکا کے صدر رانل وکرم سنگھے نے کہا ہے کہ بھارت اور جاپان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا ک سری لنکا کی حکومت اس طرح کی تجویز کی حمایت کرے گی۔
جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے دنیا بھر کے رہنما جاپان میں جمع ہیں۔ سری لنکا کے صدر رانل وکرم سنگھے بھی جاپان کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہاں جاپانی وزیر خارجہ یوشیماسا حیاشی سے ملاقات کے دوران انہوں نے بین الاقوامی اداروں میں سری لنکا کی حمایت کرنے پر جاپان کی تعریف کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے جاپان اور بھارت کی حمایت کی۔ ساتھ ہی انہوں نے اس سلسلے میں دونوں ممالک کی مہم کی حمایت کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
سری لانکائی صدر کے دفتر نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل میں اصلاحات اور توسیع کے لئے برسوں سے کوششیں کر رہا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی اس اہم ادارے کی مستقل رکنیت کا حقدار ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس وقت پانچ مستقل اور دس غیر مستقل رکن ممالک ہیں۔ پانچ مستقل ارکان روس، برطانیہ، چین، فرانس اور امریکہ ہیں اور انہیں کسی بھی تجویز کو ویٹو کرنے کا حق حاصل ہے۔ دس غیر مستقل ارکان کا انتخاب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی دو سال کی مدت کے لئے کرتی ہے۔
مستقل ارکان کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ گزشتہ چند سالوں سے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ حال ہی میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس بات پر زور دیا تھا کہ بھارت بڑی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ کثیرالجہتی اصلاحات پر بھی زور دیا۔
ہندوستھان سماچار
/شہزاد