شمال مشرق میں چین کے خلاف ایل اے سی پرخواتین پائلٹ نے محاذ سنبھالا
۔ اروناچل پردیش اور آسام کے مشرقی علاقے میں لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر اڑارہی ہیں خواتین ۔دنیا کے ب
Fighter women deployed at LAC against China in NE


۔ اروناچل پردیش اور آسام کے مشرقی علاقے میں لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر اڑارہی ہیں خواتین

۔دنیا کے بلند ترین جنگی میدان سیاچن گلیشیئر سیکٹر میں بھی خواتین فائٹر پائلٹ تعینات

نئی دہلی، 27 ستمبر (ہ س)۔ ہندوستانی فضائیہ میں خواتین فائٹر پائلٹوں کا دبدبہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس وقت ملک کی فضائیہ میں 11 خواتین فائٹر پائلٹس ہیں۔ شمال مشرق میں چین کے خلاف ایل اے سی کے ساتھ ساتھ خواتین پائلٹوں کو تعینات کیا گیا ہے۔یہ خواتین پائلٹ اروناچل پردیش اور آسام کے مشرقی علاقے میں لڑاکا طیارے اور لڑاکا ہیلی کاپٹر اڑا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا کے بلند ترین میدان جنگ سیاچن گلیشیئر سیکٹر کی ذمہ داری بھی خواتین فائٹر پائلٹس کو سونپی گئی ہے۔

ہندوستانی فضائیہ کی کل 11 خواتین فائٹر پائلٹوں کو سپرسونک طیارے اڑانے کی تربیت دی گئی ہے۔ جون 2016 میں، تین خواتین فائٹر پائلٹس بھاونا کنٹھ، اونی چترویدی اور موہنا سنگھ کو پہلی بارفائٹر بیڑے میں شامل کیا گیا۔ بھاونا کنٹھ نے 2018 میں لڑاکا طیارے مگ-21 کو اکیلے 30 منٹ تک اڑا کر تاریخ رقم کی تھی۔ فلائنگ آفیسر اونی چترویدی مگ 21 بائسن سولو اڑانے والی دوسری خاتون پائلٹ بن گئیں۔ ستمبر 2020 میں مگ اڑانے کا اچھا تجربہ رکھنے والی فلائٹ لیفٹیننٹ شیوانگی سنگھ کو ملک کے باہوبلی طیارے رافیل کو اڑانے کے لیے منتخب کیا گیا۔ جون 2021 میں 11ویں خاتون فائٹر پائلٹ کے طور پرماویا سودن فضائیہ کو حاصل ہوئیں۔

ہندوستانی فضائیہ میں خواتین پائلٹوں اور زمینی عملے کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان، اروناچل پردیش اور آسام کے مشرقی علاقے میں خواتین بڑے پیمانے پر لڑاکا طیاروں اوردھرو ایل اے ایچ مارک-3 ہیلی کاپٹروں کو آپریٹ کر رہی ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ کی خواتین پائلٹ اور زمینی عملے کی افسران ملک بھر میں تعینات ہیں۔ دنیاکے بلند ترین جنگی میدان سیاچن گلیشیئر سیکٹر سے لے کر اروناچل پردیش کے وجے نگر کے ایسٹرن لینڈنگ گراو¿نڈ تک یہ خواتین افسران تعینات ہیں۔ فائٹر جیٹ سکھوئی-30 ایم کے آئی فلیٹ کے آپریٹر فلائٹ لیفٹیننٹ تیجسوی نے کہا کہ جنگیجیٹ بیڑے میں خواتین کا ہونا اب کوئی منفردبات نہیں رہا۔ ہم مردوں کے ساتھ برابری کی سطح پر ہیں اور ہم آسمانوں میں سب سے اہم ہوائی جنگجو ہیں۔

فضائیہ نے فلائٹ لیفٹیننٹ اینی اوستھی اور اے نین کو شمال مشرق میں چین کے خلاف ایل اے سی پرتعینات کیا ہے۔ یہ خاتون پائلٹ اب باقاعدگی سے اروناچل پردیش اور آسام کے مشرقی علاقے کے گھنے جنگلات میں اورایل اے سی کے قریب ایل اے ایچ دھرو مارک۔3ہیلی کاپٹر کو اڑاتی ہیں۔ ایسٹرن کمانڈ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وہ ہندوستانی فضائیہ میں ہمارے لیے پہلی خاتون فضائی جنگجو ہیں، جو تفویض کئے کاموں اور فضائی اثاثوں کو بہت اچھی طرح سے سنبھال رہی ہیں۔ فضائیہ میں 'ویمن پاور' کو مزید فروغ دینے کی حکومتی پالیسی اور 'اگنویر' اسکیم میں خواتین کو بطور ایئرمین شامل کرنے کے امکان کے پیش نظر ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande