آئی ایس آئی نے اسے ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں مددگار کے طور پر بھی استعمال کیا
کھٹمنڈو، 22 ستمبر (ہ س)۔
آئی ایس آئی کے ایجنٹ لال محمد عرف محمد د رزی کو نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں قتل کر دیا گیا۔ بھارت میں جعلی کرنسی نوٹوں کے ایک بڑے سپلائر نے کار سے اتر کر فرار ہونے کی کوشش کی تو اسے گولی مار دی گئی۔ آئی ایس آئی اسے بھارت میں جعلی کرنسی کی فراہمی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں مددگار کے طور پر استعمال کرتا تھا۔
کھٹمنڈو کے کاگیشوری منوہرا میونسپلٹی علاقے کے گوتھارکا رہنے والا لال محمد کار سے اپنے گھر جا رہا تھا۔ راستے میں نامعلوم حملہ آوروں نے اس کے سر، پیٹ اور سینے پر گولیاں برسائیں۔ فائرنگ کی جگہ کے قریب نصب کیمرے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم حملہ آوروں نے لال محمد پر فائرنگ کی۔ لال محمد نے گاڑی سے اتر کر فرار ہونے کی کوشش کی تو اسے گولی مار دی گئی۔ مجرم لال محمد پر متعدد گولیاں برسانے کے بعد فرار ہو گئے۔ نازک حالت میںزخمی لال محمد کو مہاراج گنج اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
بتایا گیا کہ لال محمد پر گولیاں ان کے گھر کے قریب چلائی گئیں۔ اپنی طرف گولیاں چلتی دیکھ کر اس کی بیٹی نے اسے بچانے کے لیے گھر کی چھت سے چھلانگ لگا دی لیکن وہ اپنے والد کو نہ بچا سکی۔ لال محمد پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ایجنٹ تھا۔ وہ پاکستان اور بنگلہ دیش سے ہندوستانی جعلی کرنسی نیپال سے ہندوستان بھیجتا تھا۔ آئی ایس آئی اسے بھارت میں جعلی کرنسی کی فراہمی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں مددگار کے طور پر استعمال کرتی تھی ۔ وہ نیپال میں آئی ایس آئی کے دیگر ایجنٹوں کو پناہ دیتا تھا اور انہیں تمام وسائل فراہم کرتا تھا۔
لال محمد کا شمار نیپال کے ہسٹری شیٹر شرپسندوں میں ہوتا تھا۔ سال 2007 میں، لال محمد کو نیپال پولیس نے کھٹمنڈو خطے کے انام نگر میں جعلی نوٹوں کے تاجر پٹوا کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ اسے دس سال کی سزا سنائی گئی۔ لال محمد کو جولائی 2017 میں جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس نے کپڑے کا کاروبار شروع کیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسے گینگ وار کے باعث قتل کیا گیا۔
ہندو ستھان سماچار