کھنڈوا، 24 نومبر (ہ س)۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوسرے دن جمعرات کو قبائلی رہنما ٹنٹیا ماما کی جائے پیدائش بڑودا اہیر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ قبائلی اس ملک کے حقیقی مالک ہیں۔ بی جے پی نے قبائلیوں کو ونواسی (جنگل میں رہنے والا) کہا، اس کے پیچھے ان کی سوچ دوسری ہے۔ بی جے پی اس کے لیے قبائلیوں سے معافی مانگے۔ یہ لفظ آپ کو پانی، جنگل اور زمین کے حق سے محروم کرنے والا ہے۔ بی جے پی کی حکومتیں قبائلیوں سے ان کے حقوق چھین رہی ہیں۔ ٹنٹیا ماما اور برسا منڈا کو انگریزوں نے پھانسی دی۔ کانگریس نے ان کے خلاف جنگ لڑی اور آر ایس ایس نے ان کی حمایت کی۔ ہماری حکومت آئی تو ایک ایک کرکے تمام حقوق دیے جائیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ قبائلیوں پر سب سے زیادہ مظالم مدھیہ پردیش میں ہوتے ہیں۔ ہم ایسی ریاست نہیں چاہتے۔ ہمیں ایسی ریاست کی ضرورت ہے جو قبائلیوں کو عزت اور تحفظ فراہم کرے۔
دراصل، جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی مدھیہ پردیش میں بھارت جوڑو یاترا کا دوسرا دن ہے۔ آج صبح 6:20 بجے کھنڈوا بورگاؤں بزرگ سے یاترا شروع ہوئی۔ یاترا میں راہل گاندھی کے ساتھ ان کی بہن پرینکا گاندھی واڈرا اور راجستھان کے نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ بھی ہیں۔ پرینکا کا بیٹا ریحان اور شوہر رابرٹ بھی اس یاترا میں ان کے ساتھ چل رہے ہیں۔ یاترا کا دوسرا مرحلہ دولہرا گوردوارہ سے تقریباً 4 بجے شروع ہوا۔ اس دوران راہل گاندھی اور ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ ٹنٹیا ماما کی جائے پیدائش بڑودا اہیر پہنچے اور انہیں گلہائے عقیدت پیش کرکے نمن کیا۔ یہاں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی پر جم کر نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ٹنٹیا ماما ایک علامت ہیں۔ ایک خیال ہیں۔ ایک شخص ضرور تھے۔ ایک نظریہ بھی ہیں۔ ان کی سوچ اور نظریے کی وجہ سے میں آج یہاں آیا ہوں۔ قبائلی یعنی وہ لوگ جو ہندوستان میں سب سے پہلے رہتے تھے۔ مطلب- جب اس ملک میں کوئی نہیں تھا، تب بھی آپ لوگ اس ملک میں رہتے تھے۔ اگر آپ قبائلی ہو، اگر آپ یہاں سب سے پہلے رہتے تھے، تو یہ حق بنتا ہے کہ آپ اس ملک کے مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو الفاظ ہوتے ہیں، بہت چیزیں چھپا اور دکھا بھی سکتے ہیں۔ ٹنٹیا ماما کے بارے میں سوچتے ہیں تو سب سے پہلے کون سا لفظ آتا ہے۔ جب وہ انگریزوں کے سامنے پھانسی پر چڑھ رہے تھے، تو آپ کو کیا لگتا ہے، ڈر تھا یا نہیں۔ ڈر کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کچھ دن پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر سنی تھی۔ اس میں انہوں نے ایک نیا لفظ استعمال کیا تھا - ‘‘ونواسی‘‘۔ اس لفظ کے پیچھے ایک امن کی دوسری سوچ ہے۔ قبائلی کے پیچھے سوچ ہےکہ اس ملک کے پہلے مالک آپ ہو۔ اس کا مطلب- آپ کی زمین، جنگل اور پانی پر حق آپ کا ہونا چاہیے۔ مگر وہاں رکنا نہیں ہے۔ آپ اصلی مالک ہو تو آپ کو اور آپ کے بچوں کو حق ملنا چاہیے۔ اگر آپ کا بچہ انجینئر بننے کا خواب دیکھے تو حکومت کو پوری مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کی بیٹی ڈاکٹر انجینئر بننا چاہتی ہے تو اسے پوری مدد لینی چاہیے۔ کیونکہ آپ اس کے مستحق ہیں۔ سب سے پہلے آپ کا کام ہونا چاہیے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ نوٹ بندی سے آپ کو فائدہ ہوا یا نقصان؟ حکومت نے جی ایس ٹی، نوٹ بندی اور کورونا کے دوران جو کچھ بھی کیا، اس سے دلتوں، قبائلیوں، مزدوروں، پسماندہ لوگوں اور کسانوں کو نقصان پہنچا۔ میں تقریر میں کہتا ہوں کہ یہ پالیسی نہیں تھی، یہ ایک ہتھیار ہے۔ مودی جی، ایک لفظ لے آئے ونواسی۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ پہلے مالک نہیں ہو، آپ صرف جنگل میں رہتے ہو۔ دوسرا مطلب - آپ کو جنگل سے باہر کوئی حق نہیں ملنا چاہیے۔ تیسرا مطلب - جو آپ دیکھ رہے ہیں بی جے پی کی حکومتیں جنگلات کاٹ رہی ہیں۔ تیسرا مطلب یہ ہے کہ جب اس ملک سے جنگلات ختم ہو جائیں گے تو اس ملک میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں بچے گی۔ ہم آپ کو یہ لفظ کیوں بتائیں۔ اگر ہم آدیواسی (قبائلی) کہتے ہیں تو ہم مانتے ہیں کہ آپ ملک کے پہلے مالک ہیں۔ وہ ونواسی کہتے ہیں کیونکہ وہ آپ کے تمام حقوق چھیننا چاہتے ہیں۔ یہ جو بی جے پی کے لوگوں نے آپ کی توہین کی ہے، یہ جو ونواسی لفظ استعمال کیا ہے، اس کے لئے آپ سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ قبائلیوں کے خلاف سب سے زیادہ مظالم مدھیہ پردیش میں ہو رہے ہیں۔ قبائلی جانتے ہیں کہ اگر کسی ریاست میں قبائلیوں کے خلاف سب سے زیادہ مظالم ہوتے ہیں تو وہ مدھیہ پردیش ہے۔ اس کا نام مدھیہ پردیش ہے۔ ہمیں ایسی ریاست نہیں چاہیے، ہمیں ایسی ریاست چاہیے جو قبائلیوں کو عزت اور تحفظ فراہم کرے۔آپ لوگ یہاں آئے اور پیار سے میری بات سنی۔ اس کے لئے شکریہ۔
اسٹیج پر کمل ناتھ بھی موجود تھے۔ انہوں نے جلسہ سے خطاب بھی کیا۔ کمل ناتھ نے کہا کہ جب بھارت جوڑو یاترا کا پروگرام تیار کیا جا رہا تھا تو راہل گاندھی نے کہا تھا کہ وہ ٹنٹیا ماما کی جائے پیدائش ضرور جائیں گے۔ یہ نہ صرف ان کی خواہش تھی بلکہ ان کی ہدایت تھی۔
اس سے پہلے مدھیہ پردیش میں بھارت جوڑو یاترا کے دوسرے دن راہل گاندھی پہلے مرحلے میں 14 کلومیٹر سے زیادہ پیدل چلے۔ راجستھان کے لیڈر بھی راہل کے ساتھ چل رہے ہیں۔ چھیگاؤں ماکھن جمعرات کو یاترا کا آخری پڑاؤ ہوگا۔ رات کا قیام کھرگون ضلع کے کھیردا میں ہوگا۔
ہندوستھان سماچار//سلام