ٹیچر تقرری بدعنوانی کیس میں ہائی کورٹ کی سختی کے بعد ایجوکیشن سکریٹری منیش جین پیش
کولکاتہ، 24 نومبر (ہ س)۔ مغربی بنگال کے مشہور ٹیچر تقرری بدعنوانی کیس میں کلکتہ ہائی کورٹ کی سختی
ٹیچر تقرری بدعنوانی کیس میں ہائی کورٹ کی سختی کے بعد ایجوکیشن سکریٹری منیش جین پیش


کولکاتہ، 24 نومبر (ہ س)۔

مغربی بنگال کے مشہور ٹیچر تقرری بدعنوانی کیس میں کلکتہ ہائی کورٹ کی سختی کے بعد ایجوکیشن سکریٹری منیش جین عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔ وہ جمعرات کو صبح 10:30 بجے جسٹس ابھیجیت گنگولی کی سنگل بنچ کے پاس پہنچے۔ جج نے ان سے اسکول سروس کمیشن (ایس ایس سی) کے ذریعے اساتذہ کی تقرری کے لیے اضافی عہدوں کی غیر قانونی تخلیق سے متعلق سوالات پوچھے۔

ایس ایس سی کے ذریعے ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کو غیر قانونی طور پر اساتذہ کی نوکری دی گئی۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے یا تو امتحان نہیں دیا یا پاس نہیں ہوئے۔ اس کے باوجود ان سب سے رشوت لے کر بڑے پیمانے پر نوکریاں دی گئیں۔ ان لوگوں کو دوبارہ بھرتی کرنے کے لیے ایس ایس سی کی طرف سے ایک ڈائرکٹری جاری کی گئی تھی تاکہ اضافی پوسٹیں بنائی جائیں۔ اس کیس میں فاضل جج نے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ نااہل لوگوں کے لیے غیر قانونی طور پر اضافی پوسٹیں کس کے کہنے پر بنائی جا رہی ہیں۔ ایس ایس سی نے ایسی پوسٹ بنانے کے لیے اپنی درخواست واپس لینے کا بھی کہا ہے، جس کے بعد عدالت نے واضح کیا ہے کہ یہ سب ایس ایس سی کے دباو¿ میں کیا جا رہا ہے۔جج نے معاملے کی نئی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ جو ماسٹر مائنڈ نااہل لوگوں کو نوکریاں دینے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا سراغ لگایا جائے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande