گیا ، 22 نومبر(ہ س)۔ بہار میں زراعت کے شعبے میں تحقیقی پروگرام کا سلسلہ جاری ہے۔ آلو ہندوستان میں ایک اہم سبزی ہے۔ آلو کا استعمال تقریباً تمام گھروں میں ہوتا ہے۔
ہندوستان میں پیدا ہونے والے آلو ذیابیطس کے مریضوں کے لئے نقصان دہ بتائے جاتے ہیں۔ گیا ضلع کے سب ڈویزنل ہیڈکوارٹر ٹکاری کے ایک گاؤں گلریا چک میں ایک کسان آشیش کمار نے گہرے جامنی اور کالے رنگ کے آلو کی کاشت پہلی بار کی ہے۔
کسان آشیش کمار سنگھ بتاتے ہیں کہ کالا آلو اصل میں جنوبی امریکہ کے اینڈی پہاڑی علاقے میں پایا جاتا ہے۔ آلو کی کاشت کے لیے 14 کلو بیج امریکہ سے منگوایا ہے ۔ ایک تجربے کے طور پراسے آدھے کھٹھے زمین میں روپا گیا ہے تاکہ اسکی پیداوار کے تعلق سے پتہ چلے کہ عام آلو کی بنسبت اسکی پیداوار کتنی ہے ۔اس آلو کی اوپری سطح سیاہ ہے جبکہ اندرونی حصہ گہرا جامنی رنگ کا ہے۔
آشیش کا کہنا ہے کہ خوبیوں سے بھرپور ہونے کی وجہ سے یہ سفید آلو زیادہ فائدہ مند ہے۔ تحقیق کے مطابق آلو کا گلیسیمک انڈیکس صفر سے لے کر 100 تک ہوتا ہے۔ 70 سے زیادہ کا گلیسیمک انڈیکس مناسب سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تقابلی مطالعہ میں کالے آلو کا گلیسیمک انڈیکس 77 ہے، اسی طرح پیلے آلو کا گلیسیمک انڈیکس 81 اور سفید آلو کا 93 ہے ۔
دراصل بہار کے گیا ضلع میں ایک کسان ' انجینئر آشیش کمار ' نے کاشتکاری کے معیار اور روایتی کاشت کی روایت کوبدل دیا ہے ۔انجینئر سے کسان بنے آشیش کمار پانچ برس قبل تک وہ چھتیس گڑھ کے ایک ا نجینئرنگ کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر بحال تھے ، ملازمت چھوڑ کر انہوں نے کاشتکاری کو ترجیح دی ، ہر برس نئی فصل کی کاشت سے ضلع کو وہ متعارف کرارہے ہیں اس مرتبہ وہ کسانوں کے درمیان ' بلیک آلو ' کی کاشت کو لیکر سرخیوں میں ہیں ، ہر دسترخوان کی جان اور پلیٹ کی شان بننے والی آلو کی سبزی سے سبھی بخوبی واقف ہیں کہ عام طور پر آلو کی دو قسم ہے ایک سفید آلو اور دوسرا پیلے رنگ کا آلو ہے حالانکہ ذیابطیس سے متاثرہ افراد کو ڈاکٹر آلو کی سبزی کھانے سے پرہیز کرنے کی ہدایت دیتے ہیں کیونکہ ذیابطیس میں آلو کی سبزی خطرناک ثابت ہوتی ہے تاہم ضلع کے لئے بلیک آلو پہلی مرتبہ متعارف کرانے والے آشیش کے مطابق بلیک آلو شوگر فری ہے۔
واضح ہوکہ آشیش کمار نے اب تک کالا رنگ کے دھان، کالے نیلے اور جامنی رنگ کے گیہوں، کالی ہلدی، سوناموتی گیہوں، سبز چاول دھان، آم کی خوشبو والے چاول جو ٹھنڈے پانی میں اس چاول کو پکایا جاتاہے وغیرہ کی کاشت سے ضلع کو متعارف کراچکے ہیں ۔ اس بار کالے آلو کی کاشت کا تجربہ کیا ہے آشیش کے مطابق اس کی قیمت پچاس روپے کلو ہوسکتی ہے۔
ہندوستھان سماچار/ افضل/سلام