گولڈ مین سیکس نے بجلی کی قلت اور پیداوار میں کمی پر چین کی ترقی میں رکاوٹ کے اندیشہ کااظہارکیا ۔
نئی دہلی ، 28 ستمبر (ہ س)۔ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین میں بجلی کی قلت اور پیداوار میں کمی کا اثر اس
گولڈ مین سیکس نے بجلی کی قلت اور پیداوار میں کمی پر چین کی ترقی میں رکاوٹ کے اندیشہ کااظہارکیا ۔


نئی دہلی ، 28 ستمبر (ہ س)۔ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین میں بجلی کی قلت اور پیداوار میں کمی کا اثر اس کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو پر پڑ سکتا ہے۔ گلوبل سیکیورٹیز اینڈ انویسٹمنٹ مینجمنٹ کمپنی گولڈ مین سیکس نے منگل کو چین کے لیے اپنی جی ڈی پی نمو کی پیشن گوئی کو کم کر دیا۔

گولڈ مین سیکس کا تخمینہ ہے کہ چین کی معیشت اس سال 2021 میں 7.8 فیصد کی شرح سے ترقی کر سکتی ہے جبکہ اس سے قبل 8.2 فیصد ترقی کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ جی ڈی پی میں اضافے کے تخمینے میں یہ کمی بجلی کی کمی اور پیداوار میں تیزی سے کمی کی وجہ سے کی گئی ہے۔ گولڈمین سیکس کے مطابق چین کی تقریبا 44 فیصد صنعتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں ، جس کی وجہ سے تیسری سہ ماہی میں سالانہ جی ڈی پی کی شرح نمو میں ایک فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے۔

عالمی فرم نے کہا کہ اکتوبر سے دسمبر کی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو میں 2 فیصد کمی ہو سکتی ہے۔ گولڈ مین سیکس کی رپورٹ کے مطابق ، اکتوبر-دسمبر 2021 کی چوتھی سہ ماہی میں بھی غیر یقینی صورتحال باقی رہ سکتی ہے۔ عالمی فرم کا خیال ہے کہ کیش کی کمی ، ماحولیاتی خدشات چین کی معیشت کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

یہ قابل ذکر ہے کہ چین بجلی کی قلت سے جدوجہد کر رہا ہے۔ صورتحال ایسی ہے کہ حکومت نے چین کے کچھ صوبوں میں واقع تمام کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی پیداوار کم کریں ، تاکہ بجلی کم خرچ ہو۔ اس سے چینی کمپنیاں بہت بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایپل اور ٹیسلا جیسے مشہورکمپنیوں کا کاروبار متاثر ہوا ہے۔ ان کمپنیوں کے کچھ سپلائرز کو بجلی کی قلت کی وجہ سے اپنے کچھ پلانٹس پر کام بند کرنا پڑا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، تقریبا 15 چینی کمپنیوں نے کہا کہ ان کی پیداوار، بجلی کی کمی کی وجہ سے متاثر ہوا ہے جبکہ 30 سے زائد تائیوان کی کمپنیوںنے بجلی کی کمی کی وجہ سے کام بند کر دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار/سلام


 rajesh pande