آسام مظاہرین پر پولیس فائرنگ کی پاپولر فرنٹ نے کی مذمت، پولیس کے خلاف کاروائی اور غیرانسانی بے دخلی مہم پر فوری روک لگانے کا مطالبہ
نئی دہلی،28ستمبر(ہ س)۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام 28 ستمبر 2021کو جنتر منتر پر آسام پولیس کے
پاپولرفرنٹ


نئی دہلی،28ستمبر(ہ س)۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام 28 ستمبر 2021کو جنتر منتر پر آسام پولیس کے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ یہ مظاہرہ آسام میں غیرانسانی بے دخلی مہم کے دوران مظاہرہ کر رہے بے سہارہ لوگوں پر آسام پولیس کی زیادتیوں کی مخالفت میں منعقد کیا گیا۔آسام سے آنے والے ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کس طرح سے خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں لوگوں پر بغیر کسی انتباہ کے اندھا دھند گولی باری کررہی ہے۔ ایک شخص جو پولیس کے درمیان پھنس گیا اسے بے رحمی سے مار مار کر قتل کر دیا گیا، حتیٰ کہ اس بربریت میں میڈیا کے لوگوں کو بھی شامل دیکھا گیا۔ خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ ہلاکتوں کی حقیقی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ مارے گئے تین میں سے ایک شاید نابالغ ہے۔

گذشتہ دنوں میں آسام حکام نے غیرقانونی قبضے کا الزام لگا کر بنا کسی بازآبادکاری منصوبے کے تقریباً 4500 غریب بے سہارہ لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا تھا۔ حکومت کی اس کاروائی کے خلاف عدالت میں ابھی مقدمہ چل ہی رہا تھا کہ لگ بھگ 800 خاندانوں کو بھاری بارش میں سڑکوں پر پھینک دیا گیا اور ان کے گھروں کو مسمار کر دیا گیا۔یہ بے دخلی مہم انتہائی غیرانسانی عمل ہے۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا صوبہ دہلی عدلیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے اس بے دخلی پر فوری روک لگائے اور جن لوگوں کو ان کے گھروں سے نکالا گیا ہے ان کی بازآبادکاری کو یقینی بنائے۔ پولیس فائرنگ سے متاثرہ لوگوں کو مناسب معاوضہ دینے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔پاپولر فرنٹ یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ پولیس کے مظالم کی عدالتی تفتیش کی جائے اور قتل کے ذمہ دار افسران پر کاروائی کی جائے۔

ہندوستھان سماچاراویس/محمد


 rajesh pande