جاوڈیکر نے مہاوکاس اگھاڑی کو 'مہاوصولی اگھاڑی' کا دیانام
مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر بی جے پی لیڈر کا حملہ نئی دہلی ، 28 نومبر (
جاوڈیکر نے مہاوکاس اگھاڑی کو 'مہاوصولی اگھاڑی' کا دیانام


مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر بی جے پی لیڈر کا حملہ

نئی دہلی ، 28 نومبر (ہ س)۔

مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر بی جے پی کے سینئر لیڈر پرکاش جاوڈیکر نے ریاستی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ مہاویکاس اگھاڑی کو ’مہاوصولی اگھاڑی“ کہتے ہوئے جاوڈیکر نے طنز کیا کہ اسے ”مہاویناش اگھاڑی“ بھی کہا جاسکتا ہے۔سابق مرکزی وزیر جاوڈیکر نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں مہاراشٹر میں شیوسینا ، این سی پی اور کانگریس کی مخلوط حکومت نے عوام کو صرف دھوکہ دیا اور لوٹا ہے۔ اس کے پیش نظر مہاوکاس اگھاڑی کو ”مہاوصولی اگھاڑی“ اور ”مہاویناش اگھاڑی“ کہنا مناسب ہے۔ جاوڈیکر نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ریاست کا وزیر داخلہ مہینوں تک بھاگا ہے اور عہدہ چھوڑنے کے بعد جیل میں ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی ہوم گارڈ محکمہ کا سربراہ بھی کئی ماہ سے فرار ہے، یہ صورت حال افسوس ناک ہے۔ جاوڈیکر نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے وزراء، ایم پی اور ایم ایل اے بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ جاوڈیکر نے کہا کہ مہاراشٹر کے این سی پی لیڈروں پر انکم ٹیکس کے چھاپوں میں ایک ہزار کروڑ سے زیادہ کے بے نامی اثاثوں کا پردہ فاش ہوا ہے۔

جاوڈیکر نے وزیر اعلیٰ پر بھی سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے حادثاتی طور پر وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں۔ جاوڈیکر نے الزام لگایا کہ ادھو نے ریاست کے سربراہ کے طور پر کوئی کردارادا نہیں کیا۔ شیوسینا نے بی جے پی کے ساتھ مل کر اسمبلی انتخابات لڑے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے کام اور تصویر پر انہوں نے الیکشن میں عوام سے ووٹ مانگے اور منتخب ہونے کے بعد بی جے پی کو دھوکہ دیا اور کانگریس اور این سی پی میں شامل ہو کر وزیر اعلیٰ کی کرسی پر قبضہ کر لیا۔

جاوڈیکر نے الزام لگایا کہ وزیر داخلہ کی قیادت میں ریاستی حکومت نے وصولی کا کام جاری رکھا۔ اسی وجہ سے امبانی کی رہائش گاہ کے باہر بم نصب کرنے کی سازش رچی گئی۔ اس معاملے میں پولیس کو جرم میں ملوث دیکھا گیا۔ ممبئی پولیس آفیسر (اب معطل) سچن واجھے انٹیلیا واقعہ میں مجرمانہ سرگرمیوں کے لئے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ ریاست میں امن و امان مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

ہندوستھان سماچارمحمدخان


 rajesh pande