
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس : فڑنویس نے دیا ایم سی او سی اے میں اہم ترمیم کا عندیہ
ناگپور ، 9 دسمبر(ہ س)۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے
منگل کو ریاستی اسمبلی میں اعلان کیا کہ حکومت مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم
ایکٹ (ایم سی او سی اے) میں ترمیم لانے والی ہے تاکہ اس قانون کا استعمال ممنوعہ
گٹکھا، پان مسالہ، ماوا، سپاری، چررس اور گانجہ کی سپلائی و تقسیم میں ملوث عناصر
کے خلاف بھی کیا جا سکے۔
فڑنویس
نے کہا کہ موجودہ قانون کی شقوں کے تحت ایم سی او سی اے کے نفاذ کے لیے ’’خطرہ یا
جسمانی نقصان‘‘ جیسے عناصر کی موجودگی لازمی ہے، جس کی وجہ سے پابندی شدہ مصنوعات
کے منظم سپلائی چینز کے خلاف کارروائی کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ انہوں نے بتایا
کہ حکومت نے محکمہ داخلہ کو اس قانون کو ’’وسیع تر دائرے‘‘ میں لانے کی تجویز بھیج
دی ہے تاکہ مسلسل سپلائی کرنے والے ملزمان کو بھی اس کے تحت بک کیا جا سکے۔
وزیر
اعلیٰ نے ایوان کو بتایا کہ ریاست میں گٹکھا اور ممنوعہ تمباکو مصنوعات سے متعلق سینکڑوں
مقدمات درج کیے گئے ہیں، لیکن موجودہ قوانین غیر قانونی تجارت کو جڑ سے ختم کرنے
کے لیے ناکافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منظم نیٹ ورکس اور سپلائی چین کے خلاف سخت
قانونی کارروائی کے بغیر اس کاروبار کی کمر نہیں توڑی جا سکتی۔
اسمبلی
میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق نئی ممبئی، احمد نگر، ناگپور، ایوت محل، ناسک،
بلڈھانہ اور دیگر اضلاع سے گٹکھا، پان مسالہ، چررس اور گانجہ کی غیر قانونی سپلائی
سے متعلق خلاف ورزیوں کی بڑی تعداد سامنے آئی ہے۔
ریاستی
فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے گزشتہ مہینوں میں کروڑوں روپے کی ممنوعہ
مصنوعات ضبط کی ہیں اور متعدد چھاپے مارے ہیں، تاہم غیر قانونی تجارت کا سلسلہ جاری
ہے۔
فڑنویس
نے کہا کہ ترمیم نافذ ہونے کی صورت میں گٹکھے کی سپلائی کو ’’ریگولیٹری جرم‘‘ کے
بجائے ’’منظم جرم‘‘ کے طور پر لیا جائے گا، جو مہاراشٹر کی انسدادِ گٹکھا پالیسی
کو مضبوط بنائے گا۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے