
کولکاتا، 9 دسمبر (ہ س)۔ زولوجیکل سروے آف انڈیا (زیڈ ایس آئی) کے سائنسدانوں نے میگھالیہ میں جمپنگ اسپائیڈرز کی دو نئی اقسام دریافت کی ہیں۔ منگل کو اس کا اعلان کرتے ہوئے، زیڈ ایس آئی نے کہا کہ ایسیمونا ڈینٹس اور کولیٹس نونگوار نامی یہ انواع ملک کے حیاتیاتی تنوع کے نقشے میں اہم اضافہ ہیں۔ سائنسدانوں نے کہا کہ یہ دریافت شمال مشرقی ہندوستان کو ہند برما میگا بائیو ڈائیورسٹی ہاٹ اسپاٹ کے ایک اہم حصے کے طور پر قائم کرتی ہے۔
دونوں پرجاتیوں کا تعلق سالٹیسیڈے خاندان سے ہے، جنہیں جمپنگ اسپائیڈر کہا جاتا ہے۔ وہ گہری نظر، تیز رفتاری اور شکار کا ایک منفرد طریقہ رکھتے ہیں۔ وہ جالے نہیں بُنتے بلکہ اپنے شکار کا پیچھا کرتے ہیں اور اچانک جھپٹ کر پکڑ لیتے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں میگھالیہ میں ہونے والی دریافتوں نے سائنسی برادری میں جوش و خروش پھیلا دیا ہے۔ اس سال مئی میں، ارورا میگھالیہ نامی ایک حیرت انگیز طور پر روشن نسل کو بیان کیا گیا تھا، اور اپریل میں، تھینیا ابڈومینالیس پرجاتیوں کی پہلی قومی ریکارڈنگ کی گئی تھی۔ سائنسدانوں کے مطابق اس خطے میں اب بھی بہت سی نایاب اور کمیاب نسلیں پائی جاتی ہیں۔
نئی دریافت شدہ ایسمونیا ڈینٹیس ہندوستان میں اس جینس کی صرف تیسری نوع ہے۔ ڈینٹس کا نام نر مکڑی کی ٹانگوں پر دانت نما ساخت سے آیا ہے۔ نر مکڑیاں سبز مائل بھورے رنگ کی ہوتی ہیں جن کے پیٹ پر پیلے رنگ کے وی کے سائز کا نشان ہوتا ہے، جبکہ مادہ کریم رنگ کے سیاہ نشانات کے ساتھ ہوتی ہیں۔
کولیٹس نونگوار کی نسل ہندوستان میں دریافت ہونے والی اس نسل کی صرف دوسری نسل ہے۔ اس کا نام میگھالیہ کے نونگوار گاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے جہاں یہ پایا گیا تھا۔ نر اور مادہ دونوں مکڑیوں کے جسم بیضوی، سرخی مائل بھورے ہوتے ہیں، اور پیٹ ہلکا بھورا ہوتا ہے جس میں سفید دھاریاں اور پانچ سفید شیوران جیسی لکیریں ہوتی ہیں۔
تحقیق کی قیادت ڈاکٹر سووک سین اور ڈاکٹر سدھین پی پی نے کی۔ ڈاکٹر سین نے کہا کہ یہ دریافتیں شمال مشرقی ہندوستان کی غیر معمولی حیاتیاتی تنوع کی محض ایک جھلک ہیں۔ یہاں بہت کم منظم سائنسی سروے ہوا ہے۔ بہت سی انواع اب بھی دریافت کے منتظر ہیں۔
زیڈ ایس آئی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر دھرتی بنرجی نے کہا کہ میگھالیہ کے جنگلات اور چٹانیں منفرد ماحولیاتی خزانے ہیں جن کی سائنسی تلاش اور تحفظ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی دریافتیں ہندوستان کے قدرتی ورثے کو سمجھنے اور اس کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ان دونوں انواع کی مکمل سائنسی تفصیل جریدے زوٹاکسا کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی