



مدھیہ پردیش کے کھجوراہو میں ایک ریزورٹ میں کھانا کھانے کے بعد 9 ملازمین کی طبیعت بگڑی، 4 کی موت
چھتر پور، 09 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع میں واقع مشہور سیاحتی مقام کھجوراہو کے ایک ریزورٹ میں کھانا کھانے کے بعد 9 ملازمین کی طبیعت خراب ہوگئی۔ ان میں سے اب تک 4 ملازمین کی موت ہو گئی ہے۔ مہلوکین کے لواحقین نے منگل کو چکا جام کر کے ریزورٹ مالک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تمام ملازمین کو سنگین حالت میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ یہاں سے سنگین حالت میں سبھی کو گوالیار ریفر کیا گیا جہاں پر ان میں سے 4 ملازمین کی موت ہو گئی۔ باقی کا علاج جاری ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس انتظامیہ کا عملہ متحرک ہوا اور معاملے کی جانچ شروع کی گئی ہے۔ فی الحال، کھانے کی سیمپلنگ بھی کرائی گئی ہے۔
کھجوراہو کے گوتم ریزورٹ کے ملازمین نے پیر کی شام تقریباً 5 بجے روزانہ کی طرح کھانا کھایا تھا، جس میں آلو گوبھی کی سبزی شامل تھی۔ کھانے کے کچھ ہی منٹ بعد سبھی کی طبیعت بگڑنے لگی۔ انہیں الٹی، چکر اور گھبراہٹ جیسی علامات محسوس ہوئیں۔ انہیں فوراً ضلع اسپتال لے جایا گیا، یہاں سے ملازمین کو سنگین حالت میں گوالیار ریفر کر دیا گیا۔ گوالیار جانے کے دوران 2 لوگوں نے راستے میں دم توڑ دیا، جبکہ 2 کی جے اے ایچ اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔ وہیں، 5 کا علاج جاری ہے، ان میں سے 3 وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ڈاکٹروں نے فوڈ پوائزننگ کی علامات بتائی ہیں۔
چھتر پور ضلع اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق مریضوں کو اسپتال لایا گیا تھا، مگر ان کی حالت مسلسل بگڑ رہی تھی۔ اس کے بعد سبھی 9 مریضوں کو ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے جھانسی و گوالیار ریفر کر دیا گیا۔ ضلع اسپتال کے مطابق 3 ملازمین کی موت ہوئی ہے۔ ابھی تک مہلوکین کی شناخت پراگی لال کشواہا، گرجا رجک اور رام سوروپ کشواہا کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ ابھی چوتھے ملازم کا نام نہیں پتہ چل سکا ہے۔ کلکٹر پارتھ جیسوال نے ان کے اہل خانہ کو 20-20 ہزار روپے کی مالی امداد منظور کی ہے۔ اس کے علاوہ 5-5 ہزار روپے کی آخری رسومات کے لیے امدادی رقم دی گئی ہے۔ کلکٹر کی ہدایت پر متعلقہ کے اہل خانہ کو سنبل یوجنا کے تحت 4-4 لاکھ روپے کی مالی امداد منظور کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ نے ریزورٹ کو سیل کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریزورٹ مالک ونود کمار گوتم بیلجیم میں رہتے ہیں۔
مہلوکین کے اہل خانہ نے اور او بی سی مہاسبھا نے کھجوراہو میں منگل کو کھجوراہو-بمیٹھا روڈ کے فوجدار چوک پر راج نگر اسپتال کے باہر چکا جام کر دیا۔ اس سے صورتحال بگڑتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ مہلوکین کے اہل خانہ کا مطالبہ ہے کہ ہوٹل آپریٹر پر ایف آئی آر کی جائے اور مہلوکین کو ایک کروڑ کی امدادی رقم دی جائے۔ چکا جام والی جگہ پر پولیس فورس بڑھا دی گئی ہے۔ کھجوراہو ایس ڈی او پی منموہن سنگھ بگھیل لگاتار ناراض اہل خانہ کو سمجھا رہے ہیں۔ وہیں، سابق کانگریس رکن اسمبلی وکرم سنگھ ناتی راجہ کی اہلیہ اور کھجوراہو لوک سبھا سے سابق کانگریس امیدوار کویتا سنگھ موقع پر پہنچی ہیں۔ وہ مہلوکین کے لواحقین سے بات کر کے انہیں دلاسہ دے رہی ہیں۔
ادھر، کھجوراہو کے بستی چوراہے پر مہلوکین کے گھر والے جمع ہوئے۔ جام کی صورتحال بننے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کو پرامن کیا۔ رکن اسمبلی اروند پٹیریا بھی موقع پر پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا ممکن ہوگا اتنی مدد کی جائے گی۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ وقت سے پوسٹ مارٹم نہیں ہو پا رہا ہے۔ رکن اسمبلی نے انہیں سمجھایا کہ رکن پارلیمنٹ وی ڈی شرما اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو سے بات ہوئی ہے۔
چھتر پور سی ایم ایچ او آر پی گپتا نے بتایا کہ گوتم ریزورٹ میں ملازمین اور گارڈز کے لیے ریزورٹ میں پیچھے 2 کمرے بنائے گئے ہیں۔ یہیں ان کے لیے الگ سے کھانا بنایا جاتا ہے۔ روزانہ کی طرح انہوں نے یہاں بنا کھانا کھایا۔ اس کے بعد طبیعت بگڑی۔ 9 لوگوں کو گوالیار ریفر کیا گیا تھا۔ ریزورٹ کو سیل کر دیا گیا ہے۔ ریزورٹ کے کھانے کی جانچ کے لیے سیمپلنگ بھی کرائی گئی ہے۔
جن ملازمین کی طبیعت خراب ہوئی ہے، ان میں روی کوندر رہائشی پنا، دیارام ریکوار رہائشی کھجوراہو، رام سوروپ کشواہا رہائشی کھجوراہو، ہاردک رہائشی راج نگر، چھتر پور، بہاری پٹیل رہائشی کھجوراہو، گرجا رجک رہائشی جتکارا، چھتر پور، روشنی رہائشی جتکارا، چھتر پور، پراگی لال رہائشی کھجوراہو اور گووند کشواہا رہائشی کھجوراہو شامل ہیں۔
ضلع اسپتال کے ڈاکٹر روشن دیویدی نے بتایا کہ سبھی مریضوں کو فوڈ پوائزننگ کی علامات کے ساتھ لایا گیا تھا۔ انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئی، لیکن دیر رات ان کی حالت خراب ہونے لگی۔ اس کے بعد ضلع اسپتال انتظامیہ نے سبھی 9 ملازمین کو گوالیار کے میڈیکل کالج ریفر کر دیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی محکمہ صحت اور پولیس متحرک ہو گئی۔ پولیس نے ریزورٹ پہنچ کر کھانے کے نمونے ضبط کیے اور اسٹاف سے پوچھ گچھ شروع کی۔ وہیں، محکمہ صحت نے معاملہ درج کر کے کھانے، پانی اور کچن کی صاف صفائی سے جڑے سبھی سیمپل جانچ کے لیے بھیجے ہیں۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی بیماری کی صحیح وجہ واضح ہو پائے گی۔ انتظامیہ نے ریزورٹ انتظامیہ کو کچن کی صفائی اور کھانے کے معیار کو لے کر سخت ہدایات دی ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن