کھانسی کے شربت کی فروخت پر نیا ضابطہ نافذ، نسخہ اور تفصیلی ریکارڈ لازمی قرار
ممبئی ، 9 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں کھانسی کے شربت سے بچوں کی ہلاکتوں کے واقعے کے بعد ڈرگ ایڈوائزری کمیٹی نے ملک گیر سطح پر قواعد سخت کرنے کی سفارش کی، اور اس کی روشنی میں مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کھانسی کا شربت اب اوور-دی-کاؤنٹر دستیاب
MAHA HEALTH PRESCRIPTION COUGH SYRUP


ممبئی ، 9 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں کھانسی کے شربت سے بچوں کی ہلاکتوں کے واقعے کے بعد ڈرگ ایڈوائزری کمیٹی نے ملک گیر سطح پر قواعد سخت کرنے کی سفارش کی، اور اس کی روشنی میں مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کھانسی کا شربت اب اوور-دی-کاؤنٹر دستیاب نہیں رہے گا بلکہ صرف ڈاکٹر کے باقاعدہ نسخے پر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ہر نسخے کا ریکارڈ رکھنے کی شرط لازمی کر دی گئی ہے تاکہ فروخت کا مکمل سراپا معلوم ہو سکے۔

کمیٹی کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ نسخے کے بغیر شربت کی آزادانہ فروخت عوامی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ نتیجتاً کھانسی کے شربت کو او ٹی سی کی فہرست سے خارج کر کے نسخی ادویات کی فہرست میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شربت کی تیاری، بیچ کی جانچ، لیبلنگ اور معیار کے ہر مرحلے پر سخت نگرانی نافذ کی گئی ہے تاکہ غیر معیاری اور جعلی مصنوعات کی فروخت روکی جا سکے۔

سرکاری نوٹس کے مطابق اگر کوئی کیمسٹ قواعد کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس پر لائسنس منسوخ کرنے، بھاری جرمانہ عائد کرنے اور دیگر تعزیری کاروائیوں کا اطلاق کیا جائے گا۔ زائد المیعاد یا جعلی ادویات کی فروخت کو سنگین جرم قرار دیا گیا ہے اور ریاستی افسران کو ضابطوں پر سختی سے عمل کروانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

ڈاکٹر کے نسخے اور ریکارڈنگ سسٹم کے ذریعے حکام کا مقصد ادویات کے محفوظ استعمال کو یقینی بنانا اور والدین و مریضوں کو درست طبی رہنمائی تک محدود کرنا ہے، تاکہ آئندہ اس طرح کے المناک واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande