
گوہاٹی، 9 دسمبر (ہ س)۔ آسام کانگریس کے اندر انتخابات سے عین قبل ٹکٹوں کی تقسیم کو لے کر ایک بڑا تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما نے منگل کو میڈیا کے سامنے دعویٰ کیا کہ 22 حلقوں میں کانگریس کے ٹکٹوں کی قیمت ایک کروڑ سے 10 کروڑ روپے کے درمیان طے کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کے مطابق یہ شرح خاص طور پر میاں اکثریتی علاقوں میں زیادہ ہے۔ کانگریس کے دلالوں نے ہر ایک کروڑ روپے کا ایڈوانس لیا ہے۔ گورو گوگوئی نے 14 تاریخ کو دہلی میں میٹنگ بلائی ہے، جہاں ٹکٹ کے خواہشمندوں کو لایا جائے گا۔دریں اثنا، ایک فون ٹیپنگ ویڈیو جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، اس نے کانگریس پارٹی کے اندر کی اندرونی کشمکش کو مزید بے نقاب کردیا ہے۔ منگلدائی کے ایم ایل اے ڈاکٹر پرمانند راج بنشی کے ذریعہ شیئر کیے گئے اس ویڈیو نے ریاستی سیاست میں بڑی ہلچل مچا دی ہے۔ تاہم ہندوستان نیوز اس وائرل آڈیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کر سکتا۔ وائرل ہونے والی آڈیو کلپ میں مبینہ طور پر ایک بات چیت کی گئی ہے جس میں ایک ممکنہ اقلیتی امیدوار کو ٹکٹ حاصل کرنے کے بدلے میں 10 لاکھ روپے کی ایڈوانس مانگتے ہوئے واضح طور پر سنا گیا ہے۔ چیف منسٹر کے الزامات اور وائرل ٹیپ نے کانگریس قیادت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ایسے وقت میں جب پارٹی کو ریاست میں اپنی انتخابی حکمت عملی بنانی چاہیے تھی، یہ مسئلہ اب سیاسی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے کہ ٹکٹ کس کو اور کس قیمت پر دیا جائے گا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan