
ویلنگٹن، 9 دسمبر (ہ س)۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے پہلے ایک اور بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وکٹ کیپر بلے باز ٹام بلنڈیل ہیمسٹرنگ چوٹ کی وجہ سے دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔ بلنڈیل کو یہ چوٹ گزشتہ ہفتے کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے دوران بلے بازی کرتے وقت لگی تھی۔
بلنڈیل کے باہر ہونے کے بعد 25 سالہ وکٹ کیپر بلے باز مچل ہے کا ٹیسٹ ڈیبیو طے مانا جا رہا ہے۔ ہے بدھ (10 دسمبر) سے بیسن ریزرو میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ میں اتریں گے۔
اس سے پہلے نیوزی لینڈ کو ایک ساتھ 3 اور کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تیز گیند باز میٹ ہنری (کاف انجری)، ناتھن اسمتھ (سائیڈ انجری) اور آل راونڈر مچل سینٹنر (گروئن انجری) سیریز کے باقی میچوں سے باہر ہو چکے ہیں۔ ان کی جگہ پر نیوزی لینڈ کرکٹ نے آل راونڈر کرسچن کلارک اور تیز گیند باز مائیکل رے کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔
مچل ہے اب تک نیوزی لینڈ کے لیے وہائٹ بال کرکٹ میں 19 بین الاقوامی میچ کھیل چکے ہیں، جس میں 12 ٹی 20 اور 7 ون ڈے شامل ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں کینٹربری کے لیے کھیلے گئے 29 میچوں میں انہوں نے 48.58 کے شاندار اوسط سے 1895 رن بنائے ہیں۔ اس دوران ان کے نام 17 نصف سنچریاں اور 146 رن کی ایک سنچری بھی درج ہے۔
ادھر، کائل جیمیسن ریڈ بال کرکٹ میں واپسی کے منصوبے کے تحت ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور حال ہی میں انہوں نے پلنکٹ شیلڈ میں کینٹربری کے لیے سینٹرل اسٹیگز کے خلاف مقابلہ کھیلا تھا۔ وہیں، گروئن اسٹرین سے ابھر چکے گلین فلپس نے اوٹاگو کے لیے مقابلے کے ابتدائی 2 میچوں میں 130 رن بنائے اور 9 وکٹ جھٹکے۔ فلپس کو دوسرے ٹیسٹ کے لیے منتخب کی گئی 14 رکنی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
مچل ہے اور نئے گیند بازوں کو لے کر ہیڈ کوچ راب والٹر نے ایک بیان میں کہا، ’’مچ ایک نوجوان کھلاڑی ہیں جنہوں نے پہلے ہی وہائٹ بال کرکٹ میں اچھا کردار ادا کیا ہے۔ کینٹربری کے لیے ان کا فرسٹ کلاس ریکارڈ بھی بہترین رہا ہے۔ ٹیسٹ ٹیم میں ان کا آنا ان کے کریئر کا خاص لمحہ ہے اور ہم انہیں کھیلتے دیکھنے کو لے کر کافی پرجوش ہیں۔“
کرسچن کلارک اور مائیکل رے پر بات کرتے ہوئے والٹر نے کہا، ”دونوں کھلاڑی لمبے وقت سے ہماری نظر میں ہیں اور گھریلو کرکٹ میں لگاتار اچھا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کلارک نے ناردرن ڈسٹرکٹس کے لیے 28 میچوں میں 79 وکٹ لیے ہیں، جبکہ مائیکل رے کے نام فرسٹ کلاس کرکٹ میں 70 میچوں میں 208 وکٹ ہیں۔ دونوں کے پاس ریڈ بال کرکٹ کے لیے بہترین مہارت ہے اور یہ ان کے لیے اعلیٰ سطح پر خود کو ثابت کرنے کا شاندار موقع ہے۔“
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن