اکتوبر میں تھوک مہنگائی صفر سے نیچے 1.21 فیصد پر آگئی۔
نئی دہلی، 14 نومبر (ہ س)۔ عوام کو مہنگائی کے محاذ پر نمایاں ریلیف ملا ہے۔ خوردہ مہنگائی کے بعد تھوک مہنگائی میں بھی کمی ہوئی۔ اکتوبر میں تھوک مہنگائی منفی 1.21 فیصد تک گر گئی جو ستمبر میں 1.44 فیصد تھی۔ یہ کمی بنیادی طور پر کھانے کی اشیاء جیسے دالو
مہنگائی


نئی دہلی، 14 نومبر (ہ س)۔ عوام کو مہنگائی کے محاذ پر نمایاں ریلیف ملا ہے۔ خوردہ مہنگائی کے بعد تھوک مہنگائی میں بھی کمی ہوئی۔ اکتوبر میں تھوک مہنگائی منفی 1.21 فیصد تک گر گئی جو ستمبر میں 1.44 فیصد تھی۔ یہ کمی بنیادی طور پر کھانے کی اشیاء جیسے دالوں اور سبزیوں کی کم قیمتوں کے ساتھ کم ایندھن اور تیار شدہ اشیا کی وجہ سے ہوئی۔

تجارت اور صنعت کی وزارت کے مطابق، تھوک قیمت انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) پر مبنی تھوک مہنگائی اکتوبر میں سال بہ سال -1.21 فیصد تک گر گئی۔ گزشتہ سال ستمبر میں یہ 0.13 فیصد اور گزشتہ سال اکتوبر میں 2.75 فیصد تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں تھوک مہنگائی کی منفی شرح کی بنیادی وجہ اشیائے خوردونوش، خام پیٹرولیم اور قدرتی گیس، بجلی، معدنی تیل اور بنیادی دھاتوں کی قیمتوں میں کمی ہے۔ ڈبلیو پی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں اشیائے خوردونوش میں افراط زر کی شرح 8.31 فیصد رہی جو ستمبر میں 5.22 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ پیاز، آلو، سبزیوں اور دالوں کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

وزارت کے مطابق اکتوبر میں سبزیوں میں افراط زر کی شرح 34.97 فیصد رہی جو کہ ستمبر میں 24.41 فیصد تھی۔ اکتوبر میں دالوں میں افراط زر کی شرح 16.50 فیصد تھی جبکہ آلو اور پیاز میں بالترتیب 39.88 فیصد اور 65.43 فیصد تھی۔ مینوفیکچرڈ مصنوعات کی افراط زر ستمبر میں 2.33 فیصد سے کم ہو کر 1.54 فیصد رہ گئی۔ اسی طرح ایندھن اور بجلی کے شعبے میں اکتوبر میں منفی 2.55 فیصد مہنگائی دیکھی گئی جو ستمبر میں 2.58 فیصد تھی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande