
واشنگٹن،14نومبر(ہ س)۔ایوان نمائندگان اور وائٹ ہاوس میں ریپبلکنز نے ڈیموکریٹس پر الزام لگایا کہ وہ اس وقت ایک گمراہ کن بیانیہ تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب انہوں نے جیفری ایپسٹین کی فائلوں سے صرف تین منتخب ای میلز جاری کیں جن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے شامل تھے۔ ڈیموکریٹس کی طرف سے جاری کردہ دستاویزات نے وکٹم نمبر ون کی شناخت کو رد کر دیا جس کا ذکر ایک ای میل میں کیا گیا ہے۔ ورجینیا گیفری — جس نے اس سال اپنی موت سے پہلے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے ٹرمپ کی طرف سے کبھی کسی غلط کام کا مشاہدہ نہیں کیا اور اس کے ساتھ ان کی بات چیت خالص مہربانی والی تھی۔اس کے باوجود کچھ لبرل میڈیا آو¿ٹ لیٹس، خاص طور پر نیویارک ٹائمز اور سی این این محدود لیک کو بڑے پیمانے پر کور کرنے کے لیے پہنچ گئے۔ وائٹ ہاو¿س کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ ڈیموکریٹس نے منتخب طور پر ایک غلط بیانیہ تیار کرنے کے لیے ای میلز جاری کی ہیں جس کا مقصد صدر ٹرمپ کو بدنام کرنا ہے۔ مبینہ متاثرہ شخص نے بار بار اس بات کی تصدیق کی کہ ٹرمپ نے اس کے ساتھ کوئی غلط کام نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ حکومتی کارروائیوں کی بحالی سے عوام کی توجہ ہٹانے کی دانستہ کوشش ہے، انہوں نے ایک پرانے کیس کے استحصال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ٹرمپ کی تاریخی کامیابیوں کو کمزور کرنا ہے۔ڈیموکریٹس کے برعکس ریپبلکنز نے 20,000 دستاویزات کا مکمل سیٹ جاری کیا تھا جس میں سابق صدر بل کلنٹن کے بارے میں خط و کتابت، ایپسٹین اور صحافی مائیکل وولف کے درمیان پیغامات اور ایسی دستاویزات تھیں جو ٹرمپ کے اکاونٹ کی تصدیق کرتی ہیں اور ان کے خلاف الزامات کی تردید کرتی ہیں۔ ورجینیا گیفری نے مار-اے-لاگو میں کام کیا تھا جہاں اس کے والد مینٹیننس مینیجر تھے۔ اپنی بعد از مرگ شائع ہونے والی کتاب ” نو باڈیز گرل “ میں اس نے ایپسٹین اور گھسلین میکسویل کی زندگی میں آنے سے پہلے ٹرمپ سے ملاقات کا ذکر کیا۔ ورجینیا گیفری نے لکھا کہ ٹرمپ زیادہ اچھے نہیں ہو سکتے تھے۔ وہ خوش تھے کہ میں وہاں تھی۔ اس نے تصدیق کی کہ اس نے کبھی بھی اس کی طرف سے کوئی غیر قانونی سلوک نہیں دیکھا۔ اس کے برعکس اس نے ٹرمپ کی ملکیت والے گھر کرائے پر لینے والے خاندانوں کے ساتھ بچوں کی دیکھ بھال کے اضافی مواقع تلاش کرنے میں اس کی مدد کی۔2019 میں ایپسٹین سے وولف کو لیک ہونے والی ای میلز میں سے ایک میں واضح اعتراف شامل تھا کہ یقیناً وہ لڑکیوں کے بارے میں جانتا تھا۔ اس نے گھسلین کو رکنے کو کہا۔ ایپسٹین کا یہ متن ٹرمپ پر الزام نہیں لگاتا بلکہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ٹرمپ نے مار-اے-لاگو میں کسی بھی ممکنہ بدانتظامی کے خلاف موقف اختیار کیا۔ ایپسٹین نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ نے یہ دریافت کرنے کے بعد کہ وہ لڑکیوں کو ملازمت دے رہے ہیں ان سے رخصت ہونے کو کہا تھا۔ اس دعوے کی ٹرمپ نے بعد میں عوامی بیانات میں تصدیق کی تھی۔گزشتہ جولائی میں ٹرمپ نے اپنی سب سے تفصیلی وضاحت پیش کی تھی اور کہا تھا کہ جب مجھے پتہ چلا کہ وہ میرے لیے کام کرنے والے لوگوں کا غیر قانونی شکار کر رہا ہے تو میں نے اس سے کہا ہم نہیں چاہتے کہ آپ ہمارے لوگوں کو لے جائیں ' اور جب یہ بار بار ہوا تو میں نے اسے جانے کو کہ دیا۔
ٹرمپ نے بتایا کہ مار-اے-لاگو دنیا کے بہترین سپاوں میں سے ایک کا حامل ہے اور ایپسٹین نے ریزورٹ سے مستقل طور پر پابندی عائد کرنے سے پہلے وہاں کے کچھ عملے کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ واضح رہے کہ ٹرمپ اور ایپسٹین کے تعلقات 1990 اور 2000 کی دہائی کے اوائل تک پھیلے ہوئے تھے لیکن پام بیچ میں جائیداد کی خریداری پر تنازع کے بعد 2000 کی دہائی کے وسط میں ختم ہو گئے۔ دستیاب دستاویزات اور شہادتوں کے مطابق وہ دوبارہ کبھی نہیں ملے۔بدھ کو ایک اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی جب ایک دو طرفہ درخواست نے 218 دستخط حاصل کرلیے۔ یہ تعداد میز پر ایک قرارداد لانے کے لیے درکار ہے جو محکمہ انصاف کو ایپسٹین کی فائلوں کو جاری کرنے پر مجبور کرے گی۔ تاہم ایوان نمائندگان سے منظور ہونے کی صورت میں بھی اس قرارداد کو ریپبلکن کنٹرول والی سینیٹ سے منظوری اور پھر ٹرمپ کے دستخط کی ضرورت ہوگی۔
جیفری ایپسٹین سے لے کر ایپسٹین کے اپنے داخلوں تک جو ای میلز اور شہادتیں ظاہر کرتی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں تھے۔ اس نے میکسویل اور ایپسٹین کو مار-اے-لاگو سے لڑکیوں کو بھرتی کرنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے اور متاثرہ لڑکی کو محفوظ روزگار تلاش کرنے میں مدد کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan