
بیجنگ، 14 نومبر (ہ س)۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے جمعرات کو تھائی لینڈ کے شاہی خاندان کے پہلے سرکاری دورہ چین کے موقع پر تھائی لینڈ کے بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن کا شاندار استقبال کیا۔
یہ دورہ 1975 میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے رپورٹ کیا کہ بادشاہ وجیرالونگ کورن اور ان کی اہلیہ ملکہ سوتھیدا کا بیجنگ پہنچنے پر صدر شی جن پنگ اور ان کی اہلیہ پینگ لی یوان نے استقبال کیا۔ کنگ بھومیبول ادولیادیج کے بعد کسی تھائی بادشاہ کا چین کا یہ پہلا بڑا سرکاری دورہ ہے۔ اس دورے کو چین اور تھائی لینڈ کے درمیان تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا صدر شی جن پنگ نے تھائی لینڈ کے بادشاہ کے لیے گریٹ ہال آف دی پیپل میں استقبالیہ تقریب کی میزبانی کی جہاں انہیں گارڈ آف آنر اور 21 توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔ اس موقع پر شی جن پنگ نے کہا کہ چین تھائی لینڈ کا ایک قابل اعتماد پارٹنر ہے، یہ دورہ ہماری دوستی کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ بادشاہ نے اپنے ملک اور چین کے درمیان برادرانہ تعلقات پر بھی زور دیا۔
شام کو، شی جوڑے نے وجیرالونگ کورن کے اعزاز میں ایک سرکاری ضیافت کا اہتمام کیا، جہاں رنگا رنگ ثقافتی پرفارمنس پیش کی گئی۔ دورے کے دوران بادشاہ شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کریں گے۔ تاہم اس عرصے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کسی بڑے معاہدے کی توقع نہیں ہے۔
جنوب مشرقی ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے کردار نے اسے گزشتہ سال تھائی لینڈ کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر (80 بلین ڈالر کی درآمدات) اور ملک میں سرکردہ سرمایہ کار بننے کو دیکھا ہے۔
اس دوران تھائی لینڈ کے سابق سفیر تیج بنناگ نے کہا کہ ہمارا رشتہ صدیوں پرانا ہے۔ چین ایک خاندان کی طرح ہے۔ یہ دورہ امریکہ چین تجارتی کشیدگی کے درمیان تھائی لینڈ کی متوازن پالیسی کو تقویت دیتا ہے۔ حال ہی میں چین نے تھائی لینڈ پر 40 ایغوروں کی حوالگی اور سائبر کرائم روکنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 17 نومبر تک جاری رہنے والے اس دورے کے دوران تھائی لینڈ کے بادشاہ بیجنگ ایرو اسپیس سٹی اور لنگوانگ بدھسٹ ٹیمپل جیسے مقامات کا دورہ بھی کریں گے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی