
نئی دہلی،14 نومبر(ہ س)۔بہار اسمبلی انتخابات کے غیرمعمولی اور یکطرفہ نتائج پر اپنے شدید ردِّعمل کا اظہار کرتے ہوئے انڈین مسلمس فار سول رائٹس (IMCR) کے چیئرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے کہا کہ بہار میں سامنے آئے انتخابی نتائج جمہوری ڈھانچے کے لیے سنگین سوالات کھڑے کرتے ہیں۔
محمد ادیب نے کہا کہ:’جس نوعیت کے نتائج بہار میں دیکھنے کو ملے ہیں، وہ ہمیں ان عرب ممالک کی یاد دلاتے ہیں جہاں بادشاہت یا ڈکٹیٹرشپ کے زیرِ سایہ انتخابات محض رسمی کارروائی ہوتے ہیں، اور جہاں حکمراں جماعت کے حق میں 90 فیصد ووٹ ڈالے جاتے ہیں۔ بھارت جیسے جمہوری ملک میں ایسے نتائج نہ تو متوقع ہوتے ہیں اور نہ ہی قابلِ قبول۔‘انہوں نے واضح کیا کہ اگر انتخابی نتائج اسی طرز پر آنے لگیں تو پھر بھارت میں انتخابات کا کوئی معنی باقی نہیں رہ جاتا۔محمد ادیب نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر ملک کے جمہوری و آئینی اداروں پر مکمل گرفت قائم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتِ حال میں آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات ممکن ہی نہیں رہتے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ:کیمپین کے دوران بی جے پی لیڈران کی ریلیوں میں خالی کرسیاں نظر آتی تھیں، عوامی ناراضگی صاف دکھائی دے رہی تھی۔ عین انتخابات کے دوران ہر خاتون ووٹر کے اکاو¿نٹ میں دس دس ہزار روپئے ٹرانسفر کیا جانا، اور الیکشن کمیشن کا خاموش تماشائی بنے رہنا، اور پھر این ڈی اے الائنس کی غیرمعمولی کارکردگی الیکشن کمیشن کے ساتھ مضبوط گٹھ جوڑ کی طرف واضح اشارہ کرتی ہے۔انتخابی نتائج پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار کے انتخابی نتائج کے اثرات صرف بہار تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ ملک کے دیگر خطوں میں بھی مسلم قوم کو مزید مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
محمد ادیب نے انڈیا الائنس کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ:اویسی کی پارٹی سے اتحاد نہ کرنا انڈیا الائنس کی بڑی سیاسی غلطی ثابت ہوئی۔ اگر اتحاد ہو جاتا تو کوئی پہاڑ نہیں ٹوٹتا، بلکہ نتائج مختلف اور بہتر ہوتے۔انہوں نے الائنس کی ناقص کارکردگی کی بنیادی وجہ اندرونی اختلافات کو قرار دیتے ہوئے کہا:جب اتحاد میں شامل پارٹیاں آپس میں ہی مقابلہ کریں گی تو نتائج ایسے ہی آئیں گے۔ بہار میں شکست کی سب سے بڑی وجہ الائنس کی اندرونی کھینچ تان اور بدانتظامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم مخالف چند فیصد ووٹرز کی پارٹی سے اتحاد تو کیا مگر مسلم لیڈر شپ کی پارٹی سے دوری بنا لینے جیسی بڑی غلطی کر بیٹھنا انڈیا الائنس کی شکست کی بڑی وجہ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais