
پیرس،14نومبر(ہ س)۔فرانس نے ٹیلیگرام کے بانی پاول دروف پر عائد سفری پابندی ہٹا دی ہے جو اپنی پیغام رسانی ایپ پر غیر قانونی مواد کے حوالے سے زیرِ تفتیش ہیں، کیس کے قریبی عدالتی ذرائع نے جمعرات کو بتایا۔روسی نڑاد 41 سالہ کاروباری شخصیت کو 2024 میں پیرس میں حراست میں لیا گیا تھا اور وہ اپنے پلیٹ فارم کے مبینہ طور پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر فرانسیسی حکام کی طرف کے زیرِ تفتیش ہیں۔دروف پر ابتدائی طور پر فرانس چھوڑنے پر پابندی عائد کی گئی تھی لیکن جولائی میں عدالتی کنٹرول میں نرمی کر دی گئی اور انہیں متحدہ عرب امارات میں رہنے کی اجازت مل گئی جو ٹیلی گرام کا صدر مقام ہے۔ وہ یہاں بیک وقت زیادہ سے زیادہ دو ہفتوں کے لیے رہ سکتے ہیں۔
اب حکام نے ان پر عائد سفری پابندی مکمل طور پر ختم کر دی ہے اور انہیں جنوبی شہر نیس میں پولیس کو اطلاع دینے کی ضرورت نہیں ہے۔گذشتہ ایک سال کے دوران دروف نے اپنی عدالتی نگرانی کی مکمل تعمیل کی ہے، عدالتی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا۔فرانسیسی اور روسی پاسپورٹ کے حامل دروف پر ایک آن لائن پلیٹ فارم چلانے یا اس کی معاونت میں ملوث ہونے کا الزام ہے جس میں غیر قانونی لین دین، بچوں کے جنسی استحصال کی تصاویر اور دیگر غیر قانونی مواد کی اجازت تھی۔دسمبر 2024 میں ابتدائی تفتیش کے دوران ٹیک انٹرپرینیور نے پلیٹ فارم پر بڑھتی ہوئی مجرمانہ موجودگی کو تسلیم کیا اور مواد کی نگرانی کو مضبوط بنانے کا عہد کیا۔لیکن دروف نے الزام لگایا ہے کہ صارفین کی طرف سے تحریر کردہ مواد کی نگرانی اور جائزے سے متعلق تفتیشی معلومات جمع کرواتے وقت فرانسیسی حکام مناسب قانونی طریقہ کار پر عمل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے الزامات کی تردید کی ہے اور اپنی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک آزاد ملک کے طور پر فرانس کے امیج کے لیے شدید نقصان دہ قرار دیا ہے۔اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر ان کے وکلاءنے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan