
جوبلی ہلز ضمنی انتخابات میں شکست سے مایوس نہ ہوں : کے ٹی آرحیدرآباد ، 14 نومبر (ہ س)۔ بھارتیہ راشٹرا سمیتی (بی آرایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے جمعہ 14 نومبر کو تلنگانہ بھون میں ایک پریس بریفنگ کی اور عوام اور اپنی پارٹی کے کارکنوں سے کہا کہ وہ کانگریس کے جوبلی ہلزضمنی انتخاب میں تقریباً 25,000 ووٹوں کے فرق سے جیتنے کے بعد شکست سے مایوس نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کانگریس کو جوابدہ ٹھہرانے میں کامیاب ہوئی ہے اور تلنگانہ میں واضح متبادل کے طورپر ابھری ہے۔
انہوں نے انتھک محنت کرنے پرتمام قائدین کی تعریف کی اور ووٹروں کاشکریہ ادا کیا جنہوں نے پارٹی کو ووٹ دیا۔ کانگریس امیدوارنوین یادو نے 98,988 ووٹوں کے ساتھ الیکشن جیتا، جبکہ بی آرایس امیدوار ماگنٹی سنیتا 74,259 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر پیچھے ہیں۔ بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے امیدوار ایل دیپک ریڈی 17,061 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ انتخاب نے پارٹی کو نئی طاقت اورجوش دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے حکمراں کانگریس حکومت کی ناکامیوں کو (بعض کارڈ) کے ذریعے اجاگرکیا ہے، جس میں چھ ضمانتوں کے کانگریس کے ناکام وعدوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ جب ہماری پارٹی نے کابینہ میں اقلیتوں کوجگہ نہ ملنے اورآٹو ڈرائیوروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی توحکومت دباؤ میں آکرانہیں جگہ دینے پر مجبور ہوگئی۔ کے ٹی آر نے عوام اور میڈیا سے بھی اس انتخاب کے انعقاد پر بحث کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جعلی ووٹر کارڈس کی تقسیم اور پولنگ کے دن ہونے والی بے قاعدگیوں کے بارے میں الیکشن کمیشن سے کئی شکایات کی ہیں۔تاہم انہوں نے کہاکہ پارٹی عوام کے فیصلے کااحترام کرےگی۔ ہم انتخابی نتائج سے مایوس نہیں ہوں گے، ہم بطور مرکزی اپوزیشن اپناکام کرتے رہیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق