بلوچستان میں بس اور ریل سروس معطل، ہوائی کرایہ لاکھوں تک پہنچ گیا
کوئٹہ، 14 نومبر (ہ س)۔ بلوچستان میں عام شہریوں کے لیے زندگی مشکل ہو گئی ہے۔ عوام وفاقی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر عائد پابندیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ ٹرینیں اور بسیں معطل ہیں۔ انٹرنیٹ اور موبائل انٹرنیٹ خدمات کبھی بحال نہیں
بلوچستان میں بس اور ریل سروس معطل، ہوائی کرایہ لاکھوں تک پہنچ گیا


کوئٹہ، 14 نومبر (ہ س)۔

بلوچستان میں عام شہریوں کے لیے زندگی مشکل ہو گئی ہے۔ عوام وفاقی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر عائد پابندیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ ٹرینیں اور بسیں معطل ہیں۔ انٹرنیٹ اور موبائل انٹرنیٹ خدمات کبھی بحال نہیں ہوتیں۔ آمدورفت کے سستے ذرائع مسدود ہیں، اور ہوائی جہاز کے کرایے آسمان کو چھو چکے ہیں۔ کوئٹہ سے بلوچستان کا کرایہ لاکھوں روپے تک پہنچ گیا ہے۔

آن لائن نیوز پورٹل دی بلوچستان پوسٹ نے موجودہ مشکل صورتحال کا جائزہ لیا۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد حملوں کے خدشے کے پیش نظر بلوچستان میں کئی روز سے ریل سروس معطل ہے۔ صوبہ پنجاب جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ (بسیں) بھی معطل ہیں۔ اس سے ہوائی سفر پر انحصار بڑھ گیا ہے، اور کرایوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس سے دوسرے شہروں اور صوبوں کا سفر مشکل ہو گیا ہے۔

بلوچستان ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے بلوچستان کو پنجاب کے ڈیرہ غازی خان سے ملانے والی نیشنل ہائی وے 70 سے بسوں، ٹیکسیوں اور پرائیویٹ گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ کوئٹہ سے پنجاب اور کراچی تک ریل سروس ایک ہفتے سے معطل ہے۔ صوبے کے تمام 36 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس 16 نومبر تک معطل کر دی گئی ہے۔ شہری علاقوں میں جزوی بحالی کی اجازت دی گئی تاہم شہروں میں دو دن سے سروس مکمل طور پر معطل ہے۔

سفری پابندیوں سے شہری، مریض، طلباء اور تاجر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ اسلام آباد میں رہنے والے فہیم الحسن نے بتایا کہ ان کے ایک قریبی رشتہ دار کا گزشتہ روز کوئٹہ میں انتقال ہو گیا۔ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رشتہ داروں نے انہیں جہاز میں سفر کرنے کا مشورہ دیا۔ جب انہیں ٹکٹ کی قیمت معلوم ہوئی تو وہ چونک گئے۔ ایک ٹکٹ کی قیمت 70 ہزار روپے ہے۔ خاندان کے چار پانچ افراد جانا چاہتے تھے۔ ہوائی سفر کے زیادہ اخراجات کی وجہ سے کوئی بھی جنازے میں شرکت نہیں کر سکا۔ بس اور ٹرین خدمات پہلے ہی معطل ہیں۔ پابندیاں حد سے زیادہ ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande