
ڈھاکہ، 14 نومبر (ہ س):۔
بنگلہ دیش انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 (آئی سی ٹی-1) معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ان کے دو قریبی ساتھیوں کے خلاف 17 نومبر کو اپنا فیصلہ سنائے گا۔ آئی سی ٹی-1 کے جج محمد غلام مرتضیٰ موجومدار کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے بدھ کو ایک سخت حفاظتی کمرے میں عدالت میں یہ تاریخ مقرر کی۔
ڈیلی اسٹار کے مطابق شیخ حسینہ، سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال اور سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس چودھری عبداللہ المامون پر گزشتہ سال جولائی کی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کا الزام ہے۔ چودھری مامون بعد میں اس مقدمے میں حکومتی گواہ بنے۔ ٹربیونل نے دلائل سننے اور مقدمے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کی۔
بنگلہ دیشی فوج، بارڈر گارڈ بنگلہ دیش، ریپڈ ایکشن بٹالین، آرمڈ پولیس بٹالین اور پولیس کے دستے صبح سے ہی ٹریبونل کے ارد گرد تعینات تھے۔ فوج اور پولیس دونوں کی بکتر بند گاڑیاں بھی قریب ہی کھڑی تھیں۔ یہ اقدام بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا، کیونکہ عوامی لیگ نے آج بند کی کال دی ہے۔ اس دوران بم دھماکوں اور گاڑیوں میں آگ لگنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ٹربیونل کی جانب سے اپنے فیصلے کی تاریخ مقرر کرنے کے بعد چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے صحافیوں کو بتایا، ہمیں امید ہے کہ عدالت اپنے فیصلے میں اپنی دانشمندی اور صوابدید کا استعمال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ ٹربیونل انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف اپنے فیصلے میں مثال قائم کرے۔
تاجول نے خبردار کیا کہ عدالتی عمل کو پٹری سے اتارنے کی کوئی بھی کوشش عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہوگی۔ انہوں نے کہا، بدامنی یا تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ قانون کے تحت نمٹا جا رہا ہے۔ الگ تھلگ واقعات فیصلے کو متاثر نہیں کریں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ