امریکہ کا غزہ پر اقوام متحدہ کے ممکنہ فیصلے پر محتاط خوشی کا اظہار
واشنگٹن،14نومبر(ہ س)۔غزہ کی صورتِ حال سے متعلق پیش رفتیں جاری ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیونے امید ظاہر کی ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل جلد ہی ایک ایسا فیصلہ جاری کرے گی جو غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی تعی
امریکہ کا غزہ پر اقوام متحدہ کے ممکنہ فیصلے پر محتاط خوشی کا اظہار


واشنگٹن،14نومبر(ہ س)۔غزہ کی صورتِ حال سے متعلق پیش رفتیں جاری ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیونے امید ظاہر کی ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل جلد ہی ایک ایسا فیصلہ جاری کرے گی جو غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی کی حمایت کرے گا۔روبیو نے کینیڈا میں منعقد جی سیون وزرائے خارجہ اجلاس کے بعد کہا کہ امریکا متعدد ملکوں کے ساتھ یہ بات چیت کر رہا ہے کہ مجوزہ فیصلے میں مختلف قومی مفادات کے درمیان کس طرح توازن قائم کیا جائے۔ دوسری جانب انہوں نے مغربی کنارے میں حالیہ پرتشدد واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات کے اثرات غزہ میں فائر بندی کے عمل کو متاثر کر سکتے ہیں۔

دو سابق امریکی حکام نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ واشنگٹن نے گزشتہ سال کے اختتام پر غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے جانب سے فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے سے متعلق خفیہ معلومات جمع کی تھیں۔ان کے مطابق یہ معلومات وائٹ ہاوس کے ساتھ شیئر کی گئیں اور صدر جو بائیڈن کے دورِ حکومت کے آخری ہفتوں میں امریکی انٹیلی جنس اداروں نے ان کا تجزیہ کیا۔ تاہم حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان فلسطینیوں میں قیدی شامل تھے یا عام شہری۔اسرائیلی حکومت نے العربیہ اور الحدث کو بتایا ہے کہ رفحمیں موجود حماس کے محصور جنگجووں کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ اسرائیل ان جنگجووں کو ان کے اسلحے کے ساتھ علاقے سے نکلنے کی اجازت نہیں دے گا۔ اسلحہ چھوڑنےکے معاملے پر اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کو اس وقت اپنے تمام ہتھیار جمع کرانے ہوں گے۔ اسرائیلی حکومت نے الزام لگایا کہ حماس وقت حاصل کرنے اور اپنی طاقت دوبارہ بحال کرنے کے لیے معاملے کو غیرضروری مذاکرات میں الجھا رہی ہے۔اسرائیلی حکام نے زور دیا ہے کہ وہ غزہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد کے خواہاں ہیں اور اب یہ حماس کے آئندہ اقدامات پر منحصر ہے کہ اسرائیل آئندہ کیا کرے گا۔ فوجی سطح پر اسرائیل کا موقف ہے کہ غزہ میں عمارتوں کو تباہ کرنا حماس کے جنگجوو¿ں اور ان کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے ہے۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیرنے حالیہ دنوں میں ہونے والے ان حملوں کی مذمت کی جن میں اسرائیلی آبادکاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور دیگر اسرائیلیوں پر حملے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج ان کارروائیوں پر کسی قسم کی رعایت نہیں دے گی۔ انہوں نے ان کارروائیوں کے مرتکبین کو مجرمانہ اقلیت قرار دیا۔انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اسرائیل اس رجحان کو ختم کرنے کے لیے انتہائی سخت اقدامات کرے گا اور ملوث افراد کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کی جائے گی۔اس دوران اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور قصبوں میں چھاپوں اور گرفتاریوں کی مہم جاری رکھی اور اس دوران آبادکاروں نے بھی متعدد حملے کیے ہیں۔ فوج نے شمال مغربی القدس میں فلسطینیوں کے مکانات منہدم کردیے ہیں۔ الخلیل میں کئی افراد کو گرفتار کیا ہے۔طولکرم کے قریب علاقے دیر الغصون میں گھروں کی تلاشی لی۔ فلسطینی ادارہ برائے مزاحمتِ دیوار و آبادکاری کے مطابق جنگِ غزہ کے آغاز سے اب تک آبادکار 700 سے زائد مقامات پر آگ لگا چکے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande