
ٹیورن، 14 نومبر (ہ س)۔ اسپین کے کارلوس الکاراز نے جمعرات کو لورینزو مسیٹی کو 6-4، 6-1 سے شکست دے کر اے ٹی پی فائنلز میں اہم جیت درج کی ۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے 2025 کا عالمی نمبر 1 کے طور پر اختتام کرنے کا شرف حاصل کر لیا۔ اس جیت نے انہیں اپنے اہم حریف جینک سنر سے آگے پہنچا دیا۔
اس سیزن میں دو گرینڈ سلیم جیتنے والے 22 سالہ الکاراز پیر کو جاری ہونے والی نئی اے ٹی پی رینکنگ میں سنر سے اوپر رہیں گے۔ مسیٹی کے خلاف ان کی جیت نے انہیں جمی کونرز گروپ میں بھی اعلیٰ مقام فراہم کیا۔
الکاراز،جو اس سیزن میں اب تک 70 میچ جیت چکے ہیں،ہفتہ کو اپنا سیمی فائنل میچ ہار بھی جائیں تو بھی سال کا اختتام عالمی نمبر ایک کے طور پر کریں گے ۔حالانکہ الکاراز اپنے پہلے خطاب کی جانب مضبوطی سے گامزن دکھائی دے رہے ہیں اور ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ٹورنامنٹ کے فائنل میں وہ ایک بار پھر اٹلی کے سنر کا سامنا کر سکتے ہیں، جنہوں نے بدھ کے روز بیورن بورگ گروپ میں سرفہرست مقام حاصل کیا تھا۔
الکاراز نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ”یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔ سال کے لیے نمبر 1 بننا ہمیشہ مقصد ہوتا ہے۔ سال کے آغاز میں، میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں وہاں پہنچ جاوں گا کیونکہ سنر مسلسل تقریباً ہر ٹورنامنٹ جیت رہے تھے ۔ یہ پورے سیزن کے دوران محنت کا نتیجہ ہے۔ مجھے اپنے آپ پر اور اپنی ٹیم پر فخر ہے۔“
الکاراز نے اس سیزن میں سنر کے خلاف پانچ میں سے چار میچ جیتے ہیں جن میں دو گرینڈ سلیم فائنل بھی شامل ہیں۔ فرنچ اوپن میں الکاراز نے سنر کو تاریخی مقابلے میں شکست دے کر اپنے خطاب کا دفاع کیا جبکہ ومبلڈن کے فائنل میں وہ اطالوی کھلاڑی سے ہار گئے۔
ادھر مسیٹی جدوجہد کرتے ہوئے نظر آئے ۔ عالمی نمبر 9 مسیٹی نے آخری لمحات میں نوواک جوکووچ کے دستبردار ہونے کے بعد فائنل میں جگہ بنائی تھی لیکن تھکاوٹ نے ان کے کھیل کو متاثر کیا۔ دوسرے سیٹ میں وہ مکمل طور پر ٹوٹ گئے۔
مسیٹی نے کہا، ”میں بہت تھک گیا تھا۔ میں جانتا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں اور خاص طور پر گزشتہ ہفتوں کے سخت مقابلوں سے نکلنا آسان نہیں ہوگا۔ آج مجھے کسی کرشمے کی ضرورت تھی۔“ وہ یہاں ایتھنز کے فائنل میں جوکووچ سے ہارنے کے بعد پہنچنے تھے۔
اس کے ساتھ ہی مسیٹی کا اے ٹی پی فائنلز کا سفر ختم ہو گیا ہے اور وہ اگلے ہفتے بولوگنا میں ہونے والے ڈیوس کپ فائنل 8 میں بھی شرکت نہیں کریں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد