ہم مدھیہ پردیش کو سبز توانائی کا مرکز بنائیں گے : وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو
ہم مدھیہ پردیش کو سبز توانائی کا مرکز بنائیں گے : وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو ۔ وزیر اعلیٰ نے ریلائنس کے تین کمپریسڈ بایو گیس پلانٹس کا ورچوئل افتتاح کیا، کہا۔ یہ پلانٹس کچرے کو توانائی میں تبدیل کرنے کی بہترین مثال ہیں بھوپال، 12 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پر
چیف منسٹر نے ریلائنس کے تین کمپریسڈ بائیو گیس پلانٹس کا ورچوئلی طور پر افتتاح کیا۔


ہم مدھیہ پردیش کو سبز توانائی کا مرکز بنائیں گے : وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو

۔ وزیر اعلیٰ نے ریلائنس کے تین کمپریسڈ بایو گیس پلانٹس کا ورچوئل افتتاح کیا، کہا۔ یہ پلانٹس کچرے کو توانائی میں تبدیل کرنے کی بہترین مثال ہیں

بھوپال، 12 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ سبز توانائی (گرین انرجی) آج کے دور کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ مربوط توانائی پیداوار کے طریقے سے ہم ملک اور ریاست دونوں کو صاف، سبز اور روشن مستقبل کی سمت لے جا رہے ہیں۔ نجی شراکت داری اور تعاون کے ذریعے ہم مدھیہ پردیش کو سبز توانائی کا مرکز بنائیں گے۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو بدھ کو اپنی رہائش گاہ، سَمتو بھون سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریلائنس گرین انرجی کمپنی کی جانب سے بھوپال، اندور اور ستنا میں نئے تعمیر شدہ تین کمپریسڈ بایو گیس (سی بی جی) پلانٹس کا ورچوئل افتتاح کرتے ہوئے خطاب کر رہے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ جدید ترین کمپریسڈ بایو گیس پلانٹس شراکت اور ترقی کی علامت ہیں۔ یہ پلانٹس کچرے کو توانائی میں تبدیل کرتے ہیں۔ مدھیہ پردیش کی زمین نہایت زرخیز ہے اور کمپریسڈ بایو گیس پلانٹس کے ذریعے توانائی پیدا ہونے سے ریاست میں پرالی یا نروائی جلانے جیسے واقعات میں بھی کمی آئے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم مدھیہ پردیش میں مستقبل کی توانائی تیار کر رہے ہیں۔

قابلِ ذکر ہے کہ ان تینوں سی بی جی پلانٹس کا 24-2023 میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے ہی بھومی پوجن کیا تھا اور بدھ کو انہی کے ہاتھوں افتتاح بھی عمل میں آیا۔ کمپنی کی جانب سے ریاست میں کل چھ پلانٹس قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے تین کا افتتاح آج مکمل ہوا۔ جبلپور، بالاگھاٹ اور سیہور میں ایک ایک پلانٹ زیرِ تعمیر ہے اور تیزی سے ترقی کے مرحلے میں ہے۔ کمپنی نے ان چھ پلانٹس میں تقریباً 700 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان کی مشترکہ پیداواری صلاحیت سالانہ 45 ہزار ٹن ہے۔ ان پلانٹس کے شروع ہونے سے ہر سال تقریباً 17 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی آئے گی، جو حکومت کی ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں کا ایک مضبوط ثبوت ہے۔

پروگرام میں ریلائنس کمپنی کے عہدیداران نے بتایا کہ بھوپال میں 130 کروڑ روپے کی لاگت سے 20 ایکڑ زمین پر تیار کیا گیا کمپریسڈ بایو گیس پلانٹ روزانہ 22.5 ٹن بایو گیس پیدا کرے گا، جس کے لیے 260 ٹن زرعی باقیات، جیسے پرالی اور نیپیئر گھاس کا استعمال کیا جائے گا۔ یہی کچرا، جو پہلے آلودگی کی وجہ بنتا تھا، اب توانائی کا ذریعہ بنے گا۔ یہ اپنی مثال آپ ’’کچرے سے کنچن‘‘ کی حقیقی تعبیر ہے۔ اس پلانٹ سے پیدا ہونے والی گیس کا استعمال بایو-سی این جی کی شکل میں گاڑیوں، گھریلو اور صنعتی ضرورتوں کے لیے کیا جائے گا، جو تقریباً 2000 آٹو رکشوں اور ہلکی گاڑیوں کو ایندھن فراہم کر سکے گی۔ اس پلانٹ سے 250 سے زائد براہِ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande