
ممبئی،
12 نومبر (ہ س)۔ مہاراشٹر انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے بدھ کے روز
ممبرا اور کرلا میں مربوط تلاشی کارروائیاں انجام دیتے ہوئے اردو انسٹرکٹر ابراہیم
عابدی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔ عابدی پر شبہ ہے کہ وہ نوجوانوں کو مذہبی بنیادوں
پر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور بعض شدت پسند گروہوں سے روابط رکھتے ہیں۔
اے ٹی ایس
کے سینئر افسران نے بتایا کہ یہ کارروائی انتہاپسند نیٹ ورکس سے جڑے ایک وسیع تحقیقاتی
سلسلے کا حصہ ہے۔ ٹیم نے منگل کو کرلا میں عابدی کی دوسری بیوی کے گھر پر بھی تلاشی
لی، جہاں سے کئی اہم شواہد برآمد ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ عابدی ممبرا کے کرائے کے
مکان میں رہتے تھے اور ہر اتوار کو کرلا کی ایک مسجد میں اردو پڑھانے جاتے تھے۔
چھاپوں
کے دوران افسران نے متعدد الیکٹرانک ڈیوائسز، موبائل فون، ڈیجیٹل اسٹوریج ڈرائیوز
اور مشتبہ مواد قبضے میں لے کر فرانزک تجزیے کے لیے روانہ کر دیا ہے۔ تفتیشی ذرائع
کا کہنا ہے کہ ان آلات سے دہشت گرد تنظیموں سے متعلق مواصلات یا مالی روابط کا
سراغ مل سکتا ہے۔
ذرائع
نے بتایا کہ یہ کارروائی پونے کے ایک سابق کیس سے بھی منسلک ہو سکتی ہے، جس میں ایک
سافٹ ویئر انجینئر زبیر الیاس ہنگرگیکر کو القاعدہ اِن انڈین سب کانٹیننٹ (اے کیو آئی ایس )
سے تعلق کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ
ممبرا چھاپے اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔
یہ تلاشی
آپریشن دہلی کے لال قلعے کے نزدیک حالیہ بم دھماکے کے بعد کیا گیا، جس کے بعد سیکیورٹی
ایجنسیوں نے ملک گیر الرٹ جاری کر دیا تھا۔ ممبئی، تھانے اور پونے میں پولیس نے
مذہبی، عوامی اور حساس مقامات پر نگرانی سخت کر دی ہے جبکہ خفیہ ادارے ریاست بھر میں
کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے