لال قلعہ بم دھماکے کی سخت مذمت، دارالحکومت کی سیکو میں خامی پر گہری تشویش
۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کا مجرموں کو سزا دینے، سازش کے اصل ماسٹرمائنڈ کو بے نقاب کر نے اور مہلوکین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا نئی دہلی، 12نومبر (ہ س)۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے قریب بم دھماکے کے افسوسناک واقعے پ
Red Fort bomb blast condemned, concern over security lapse in capital


۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کا مجرموں کو سزا دینے، سازش کے اصل ماسٹرمائنڈ کو بے نقاب کر نے اور مہلوکین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، 12نومبر (ہ س)۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے قریب بم دھماکے کے افسوسناک واقعے پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا ہے، جس میں بے گناہ افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے قومی صدر فیروز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اس بزدلانہ دہشت گردی کے واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ ایسے سفاکانہ حملے انسانیت، امن اور ہمارے ملک کی بنیادی اقدارپر حملہ ہیں۔ کسی بھی مقصد کے لیے تشدد اور دہشت گردی کو کسی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ”ہم متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اس مشکل وقت میں یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔“

اس کے ساتھ ہی انہوں ن نے کہا کہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت دارالحکومت دہلی کی سیکورٹی میں خامی پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ملک کے سب سے زیادہ حساس اور محفوظ علاقوں میں شامل لال قلعہ کے اطراف میں اس نوعیت کا واقعہ پیش آنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تیاری اور حفاظتی انتظامات پر سوالات اٹھاتا ہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سیکورٹی نظام میں اصلاحات کرے، نگرانی کے نظام کو مزید مضبوط بنائے اور ایسے واقعات کے اعادہ کو روکنے کے لیے مو¿ثر اقدامات کرے۔

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت حکومت ہند، دہلی پولیس اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس واقعے کی شفاف، غیر جانب دارانہ اور جلد از جلد تفتیش کریں تاکہ اصل مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ساتھ ہی ہم میڈیا اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی برادری کو بدنام کرنے یا مفروضات پر مبنی الزامات لگانے سے گریز کریں۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتااور کسی قوم یا طبقے کو چند گمراہ عناصر کے اعمال کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔یہ وقت قومی اتحاد، تحمل اور باہمی اعتماد کا ہے۔ تمام شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ پرسکون رہیں، افواہوں سے اجتناب کریں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے قومی صدر فیروز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ مشاورت حکومت سے خفیہ اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور معلومات کے تبادلے کو یقینی بنا نے، دہلی کے حساس اور گنجان علاقوں میں نگرانی کے نظام کو مضبوط کرنے ، جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ(کم از کم ایک کروڑ روپے) اور طویل مدتی امداد فراہم کرنے اور سول سوسائٹی اور مذہبی اداروں کو شدت پسندی کے خلاف مہمات آگاہی میں شامل کرنے کی اپیل کرتی ہے۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande