جیل توڑ کر فرار ہوئے قیدیوں اور لوٹے گئے اسلحوں نے سیکیورٹی چیلنجز میں اضافہ کیا ہے۔ نیپال ہندوستان کی مدد چاہتا ہے۔
کاٹھمنڈو، 12 نومبر (ہ س)۔ مسلح پولیس کے انسپکٹر جنرل، راجو آریال نے بدھ کو نئی دہلی میں شروع ہونے والی نیپال-انڈیا بارڈر سیکورٹی کوآرڈینیشن میٹنگ میں کہا کہ نیپال میں سیکورٹی چیلنجز جین-جی تحریک کے دوران فرار ہونے والے قیدیوں اور لوٹے گئے ہتھیاروں
نیپال


کاٹھمنڈو، 12 نومبر (ہ س)۔ مسلح پولیس کے انسپکٹر جنرل، راجو آریال نے بدھ کو نئی دہلی میں شروع ہونے والی نیپال-انڈیا بارڈر سیکورٹی کوآرڈینیشن میٹنگ میں کہا کہ نیپال میں سیکورٹی چیلنجز جین-جی تحریک کے دوران فرار ہونے والے قیدیوں اور لوٹے گئے ہتھیاروں کی وجہ سے بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے تحقیقات میں اور جیل توڑنے اور پولیس بیرکوں اور دفاتر سے لوٹے گئے ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے میں ہندوستان کی مدد کی درخواست کی۔

انسپکٹر جنرل آریال کی قیادت میں آٹھ رکنی اعلیٰ سطحی وفد نیپال-انڈیا بارڈر سیکورٹی کوآرڈینیشن میٹنگ میں شرکت کے لیے منگل کو دہلی پہنچا۔ بدھ کو شروع ہونے والی سرحدی سیکورٹی میٹنگ کے دوران، آریال نے اپنے ہندوستانی ہم منصب، سشستر سیما بل (ایس ایس بی) کے ڈائریکٹر جنرل سنجے سنگھل کے ساتھ رسمی طور پر یہ مسئلہ اٹھایا۔ میٹنگ میں موجود ایک نیپالی اہلکار کے مطابق سنگھل نے تسلیم کیا کہ صورت حال دونوں ممالک کے لیے ایک سنگین سیکورٹی چیلنج ہے اور نیپال کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ 9 ستمبر کو ملک بھر کی 28 جیلوں اور اصلاحی گھروں سے مجموعی طور پر 14,043 قیدی فرار ہوئے تھے جن میں سے 5,000 سے زائد کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ فرار ہونے والے ان قیدیوں میں 520 ہندوستانی شہری اور 99 تیسرے ملک کے شہری شامل ہیں۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان میں سے بہت سے ہندوستانی اور غیر ملکی قیدی زمینی راستے سے ہندوستان بھاگ گئے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ وہ وہاں چھپے ہوئے ہوں۔ انسپکٹر جنرل آریال نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ تحقیقات میں سنجیدگی سے تعاون کرے۔

ایس ایس بی کے ڈائریکٹر جنرل سنجے سنگھل نے کہا کہ یہ معاملہ دونوں ممالک کے لیے مشترکہ سیکورٹی چیلنج ہے، اور ہندوستانی فریق اسے بہت سنجیدگی سے لے رہا ہے۔ بارڈر سیکیورٹی کوآرڈینیشن میٹنگ میں جہاں کئی مشترکہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وہیں قیدیوں کے فرار اور ہتھیاروں کی لوٹ مار کا معاملہ خاص طور پر سائیڈ لائن بات چیت کے دوران اٹھایا گیا۔ ہندوستانی فریق نے فرار ہونے والے قیدیوں کی تلاش اور بازیابی میں بھی تعاون کا وعدہ کیا۔

بارڈر سیکیورٹی کوآرڈینیشن میٹنگ بدھ سے شروع ہوگی اور جمعہ تک جاری رہے گی۔ نیپال کی جانب سے وزارت داخلہ، نیپال پولیس، مسلح پولیس فورس، اور وزارت خارجہ کے حکام میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande