وزیر اعظم مودی کا بھوٹان دورہ آج ایک عالمی امن دعائیہ تقریب کے ساتھ اختتام پذیرہوگا
تھمپو (بھوٹان)، 12 نومبر (ہ س)۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بھوٹان کا دو روزہ سرکاری دورہ آج عالمی امن دعائیہ تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔ 11 نومبر کو یہاں ایک تقریب میں شرکت کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، بھوٹان میں ہندوستان سے لائ
وزیر اعظم مودی کا بھوٹان دورہ آج ایک عالمی امن دعائیہ تقریب کے ساتھ اختتام پذیرہوگا


تھمپو (بھوٹان)، 12 نومبر (ہ س)۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بھوٹان کا دو روزہ سرکاری دورہ آج عالمی امن دعائیہ تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔ 11 نومبر کو یہاں ایک تقریب میں شرکت کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، بھوٹان میں ہندوستان سے لائے گئے بھگوان بدھ کے مقدس آثار کو جس عقیدت کے ساتھ موصول ہوا ہے اس سے میں بہت متاثر ہوا ہوں۔ یہ ہمارے درمیان اٹوٹ روحانی بندھن کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کی جڑیں بھگوان بدھ کے امن اور ہم آہنگی کے پیغام میں پیوست ہیں۔

سولہ روزہ گلوبل پیس پریئر فیسٹیول 4 نومبر کو شروع ہوا اور 19 نومبر کو اختتام پذیر ہوگا۔ بھوٹان اور دیگر ممالک سے ہزاروں راہب، لاما اور عقیدت مند اس بین الاقوامی بدھ میلے میں عالمی امن، ہمدردی اور خوشی کے لیے دعا کرنے کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔ یہ واقعہ تمام بدھ روایات (تھرواد، مہایان، وجرایانا، وغیرہ) کو متحد کرتا ہے۔

8 نومبر کو بھارت سے لائے گئے بدھا کے آثار بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو پہنچے۔ یہ آثار 18 نومبر تک بھوٹان میں رہیں گے۔ انہیں تاشیچوجونگ میں آج (12 نومبر) سے 17 نومبر تک عوامی نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔ یہ تقریب بھوٹان کے چوتھے بادشاہ جگمے سنگے وانگچک کی 70ویں سالگرہ کی یاد میں منعقد کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی تھمپو کا دورہ کر رہے ہیں۔ بھگوان بدھ کے یہ آثار اتر پردیش کے سدھارتھ نگر ضلع میں واقع پپروہوا سے برآمد ہوئے ہیں۔ پپراہوا کو قدیم کپل وستو کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

بھوٹان میں جاری گلوبل پیس پریئر فیسٹیول کے موقع پر، ہندوستان نے بھوٹان کو بھگوان بدھا کے مقدس آثار کو خیر سگالی کے تحفے کے طور پر پیش کیا ہے۔ یہ نہ صرف ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان روحانی تعلقات کی علامت ہے بلکہ عالمی امن اور انسانی اتحاد کے پیغام کو بھی تقویت دیتا ہے۔ بھگوان بدھ کے آثار کے ذریعے، ہندوستان نے ایک بار پھر یہ پیغام دیا ہے کہ امن کا راستہ صرف تعلیمات میں نہیں ہے، بلکہ شراکت داری اور عقیدت میں ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورے کے پہلے دن بھوٹان میں کئی تقریبات میں شرکت کی۔ وزیر اعظم مودی اور بھوٹان کے بادشاہ جگمے کھیسار نامگیل وانگچک نے تھمپو میں اعلیٰ سطحی بات چیت کے دوران دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور علاقائی امن اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ہندوستان نے بھوٹان کے ساتھ ترقیاتی شراکت دار کے طور پر اپنے عہد کا اعادہ کیا اور بطور امداد 4,000 کروڑ کی رعایتی قرض کا اعلان کیا۔ یہ رقم بھوٹان میں توانائی، بنیادی ڈھانچے اور پائیدار ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے استعمال کی جائے گی۔

اس موقع پر وانگچک نے دہلی میں حالیہ دھماکے میں جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی نے بھوٹانی قیادت کے نظریہ کی تعریف کی۔ دونوں لیڈروں نے مشترکہ طور پر 1020 میگاواٹ پنبنسنگچھو-II ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا افتتاح کیا، جو کہ ہندوستان-بھوٹان توانائی تعاون میں ایک تاریخی کامیابی ہے۔ یہ پروجیکٹ ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان ایک دو طرفہ معاہدے کے تحت تیار کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم مودی نے وارانسی میں بھوٹانی مندر، خانقاہ اور گیسٹ ہاؤس کی تعمیر کے لیے زمین مختص کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں ممالک نے جیلیفو کے پار ہاتھیسر میں ایک نئی امیگریشن چوکی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ بھارت اور بھوٹان کے درمیان تین اہم مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ یہ قابل تجدید توانائی، صحت اور دماغی صحت جیسے شعبوں میں تعاون کو نئی تحریک فراہم کریں گے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande