
سرینگر 12 نومبر،( ہ س)۔ کالعدم تنظیم جماعت اسلامی (جے آئی) کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں، کولگام پولیس نے ضلع بھر میں 200 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے۔حکام کے مطابق، یہ تلاشی جی ای آئی کے ارکان اور ان کے ساتھیوں کے گھروں اور احاطے میں کی گئی جو دہشت گردی کی حمایت کرنے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور ان کے زمینی سطح پر اثر و رسوخ کو بے اثر کرنے کی جاری کوششوں کے حصے کے طور پر کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ صرف گزشتہ چار دنوں کے دوران ضلع کے مختلف علاقوں میں 400 سے زائد تلاشی آپریشن کیے گئے ہیں، جن میں وہ مقامات شامل ہیں جو پہلے دہشت گردوں کے ٹھکانے اور اوور گراؤنڈ ورکرز سے وابستہ تھے۔ حکام نے تصدیق کی کہ کالعدم تنظیموں بشمول جماعت اسلامی اور پاکستان میں چھپے بیٹھے دہشت گردوں کے رشتہ داروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 500 افراد سے اب تک پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کو مبینہ طور پر پابند سلاسل کر دیا گیا ہے اور احتیاطی حراستی قوانین کے تحت اننت ناگ کی ڈسٹرکٹ جیل مٹن میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ چھاپوں کے دوران، پولیس نے مجرمانہ دستاویزات، ڈیجیٹل ڈیوائسز، اور دیگر اشیائے خوردونوش کو ضبط کرلیا۔ جے آئی کے کئی ارکان سے بھی ایسے وسیع نیٹ ورکس کا پتہ لگانے کے لیے پوچھ گچھ کی گئی جو مبینہ طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ پولیس نے دہشت گردی اور متعلقہ امدادی ڈھانچوں کے تئیں اپنے زیرو ٹالرنس نقطہ نظر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کولگام میں امن عامہ کو خراب کرنے کی کسی بھی عنصر کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir