دہلی بم دھماکوں کے سلسلے میں این آئی اے کی ٹیم بنگال کے مرشد آباد پہنچ گئی۔
مرشد آباد، 12 نومبر (ہ س)۔ دہلی لال قلعہ دھماکہ کیس میں اب مغربی بنگال کے روابط سامنے آرہے ہیں۔ دھماکے کے 48 گھنٹے کے اندر، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم بدھ کی دوپہر مرشد آباد ضلع کے نوگرام پہنچی۔ ذرائع کے مطابق، ایجنسی دہلی دھماکہ
مرشدآباد


مرشد آباد، 12 نومبر (ہ س)۔ دہلی لال قلعہ دھماکہ کیس میں اب مغربی بنگال کے روابط سامنے آرہے ہیں۔ دھماکے کے 48 گھنٹے کے اندر، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم بدھ کی دوپہر مرشد آباد ضلع کے نوگرام پہنچی۔ ذرائع کے مطابق، ایجنسی دہلی دھماکہ کیس میں گرفتار مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کے دوران حاصل کردہ فون نمبر سے ملے سراغ کے بعد بنگال پہنچی۔

بدھ کی صبح، این آئی اے کی ایک ٹیم نے نوگرام پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں واقع نیم گاؤں میں چھاپہ مارا۔ تفتیش کاروں نے معین الحسن نامی شخص کے گھر کا دورہ کیا اور اس سے پوچھ گچھ کی۔ ذرائع کے مطابق معین الحسن ایک پردیسی مزدور ہے جو پہلے دہلی اور ممبئی میں کام کرتا تھا۔ تفتیشی ایجنسی کو شبہ ہے کہ اس دوران اس کا دہشت گرد تنظیموں کے ارکان سے رابطہ تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ دہلی بم دھماکوں کے بعد ملزمان کے موبائل فون پر معین الحسن کا نمبر ملا تھا۔ اس سراغ کی بنیاد پر این آئی اے کی ٹیم مرشد آباد پہنچی اور اس کے گھر کی تلاشی لی۔

اس کارروائی میں این آئی اے حکام کے ساتھ مقامی پولیس بھی شامل تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ صرف معینول ہی نہیں بلکہ مرشد آباد کے کئی دوسرے لوگ بھی جانچ ایجنسی کے راڈار پر ہیں۔ ان کی کال کی تفصیلات اور رابطے کی تفصیلات کی جانچ کی جا رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان کا دہلی بم دھماکوں سے بالواسطہ یا بلاواسطہ تعلق ہے۔

اس واقعہ سے گاؤں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مرشد آباد میں دہشت گردوں کے روابط کا پردہ فاش ہوا ہو۔ اس سال فروری میں مرشد آباد میں انصار اللہ بنگلہ ٹیم سے تعلق رکھنے والے کئی دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ آسام سمیت کئی ریاستوں میں بعد ازاں چھاپوں کے نتیجے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی بازیابی کی گئی، جہاں سے بھاری مقدار میں ہتھیار اور مجرمانہ مواد برآمد کیا گیا۔

اس دوران لال قلعہ دھماکہ کیس کے سلسلے میں اب تک 15 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس ان چار ڈاکٹروں کی بھی تلاش کر رہی ہے جن کا ممکنہ طور پر دھماکے کی سازش سے تعلق تھا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande