
سرینگر 12 نومبر (ہ س):۔ دہلی میں لال قلعہ کار دھماکے میں ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو زور دیا کہ دہشت گردی نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو تین دہائیوں سے تباہ کیا ہے۔ یہاں اسلامک یونیورسٹی کے فاؤنڈیشن ویک سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے 10 نومبر کو لال قلعہ کار دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا میں 10 نومبر کو لال قلعہ کے کار دھماکے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والوں کے تئیں تعزیت کرتا ہوں۔ دہشت گردی امن اور ترقی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور عوام میں بھائی چارے اور اتحاد کو بھی کمزور کرتی ہے، ایل جی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو تین دہائیوں سے تباہ کیا ہے۔سنہا نے کہا کہ وادی کے نوجوان اب اپنے خوابوں اور ترقی کی خواہشات کو پورا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواب کی تعبیر دشمن عناصر اور ان کے حامیوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے نوجوان اپنے خوابوں اور خواہشات کو پورا کر رہے ہیں جو کہ پڑوسی ملک اور اس کے کچھ حامیوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اجتماعی ذمہ داری کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ غیر سماجی عناصر اور مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دے کر سیکورٹی ایجنسیوں کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا، یہ عوام کا فرض ہے کہ وہ سیکورٹی فورسز کو ریاست میں موجود غیر سماجی عناصر کے بارے میں آگاہ کریں۔ انہوں نے حالیہ برسوں کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر نے پچھلے پانچ چھ سالوں میں نمایاں امن کا تجربہ کیا ہے اور خطے میں امن کے اسٹیک ہولڈرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ آپ نے ایک نئی شناخت بنائی ہے، آپ نے اپنے خوابوں کو پورا کیا ہے، آپ نے انہیں زندہ رکھا ہے، آپ نے اس ماحول کو زندہ رکھا ہے۔ اس میں سیکورٹی فورسز، پولیس، انتظامیہ اور معاشرہ شامل ہے۔ سنہا نے یہ بھی انتباہ کیا کہ اس طرح کی کارروائیوں کے پیچھے لوگوں کو آزاد نہیں ہونے دیا جائے گا اور شہریوں کے تحفظ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں امن اور ترقی کے تحفظ کے لیے انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir