لداخ انتظامیہ نے دولت بیگ اولڈی سیکٹر میں بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات شروع کر دئیے۔
جموں, 12 نومبر (ہ س)۔ لداخ انتظامیہ نے دولت بیگ اولڈی سیکٹر میں سرحدی چوکیوں کی برقی کاری کے منصوبے پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے تحت ان چوکیوں کو گرڈ کنیکٹیویٹی کے ذریعے بجلی فراہم کی جائے گی۔ یہ اقدام انتہائی بلندی پر واقع اور اسٹریٹجک اہمیت
لداخ انتظامیہ نے دولت بیگ اولڈی سیکٹر میں بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات شروع کر دئیے۔


جموں, 12 نومبر (ہ س)۔

لداخ انتظامیہ نے دولت بیگ اولڈی سیکٹر میں سرحدی چوکیوں کی برقی کاری کے منصوبے پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے تحت ان چوکیوں کو گرڈ کنیکٹیویٹی کے ذریعے بجلی فراہم کی جائے گی۔ یہ اقدام انتہائی بلندی پر واقع اور اسٹریٹجک اہمیت کے حامل سرحدی علاقوں میں تعینات فوج اور انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کو قابلِ اعتماد اور مستقل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

دولت بیگ اولڈی، چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب واقع ہے، لداخ کا ایک حساس علاقہ ہے جہاں دنیا کی بلند ترین ایئر اسٹرپ بھی موجود ہے۔

عہدیداران کے مطابق، لداخ پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ نے اس منصوبے کے تحت فوج اور آئی ٹی بی پی کی چوکیوں کو گرڈ کے ذریعے بجلی فراہم کرنے کی تجاویز پیش کی ہیں۔ یہ بات ریویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پرنس دھون کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں سامنے آئی، جس میں پاور سیکٹر سے متعلق مختلف ترقیاتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

پرنس دھون نے اس منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرحدی علاقوں میں پائیدار اور مستحکم بجلی فراہمی قومی سلامتی اور دفاعی تیاریوں کے لیے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ منظوریوں کے عمل کو تیز کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے قریبی رابطہ قائم کیا جائے تاکہ منصوبے پر جلد از جلد عملدرآمد ممکن ہو سکے۔

اجلاس کے دوران انہوں نے نوبرا اور چانگتھنگ کے سرحدی علاقوں میں زیرِ عمل پاور پیکیجز کی پیش رفت، نوبرا کے 220 کلو وولٹ ٹرانسمیشن سسٹم، اپ اسٹریم نیٹ ورک، اور اسمارٹ میٹرنگ منصوبوں کا بھی جائزہ لیا۔

پرنس دھون نے اسپیشل ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت باقی صارفین کے لیے یونیفائیڈ بلنگ سسٹم اور اسمارٹ میٹرنگ کے نفاذ پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔ انہوں نے لداخ پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ان تجاویز پر بھی غور کیا جن کے مطابق 18 ہزار 279 صارفین کو اسمارٹ میٹر نصب کیے جانے ہیں جن کی منظوری تاحال زیرِ غور ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande