انڈیا گیٹ کے آس پاس کا علاقہ زہریلی دھند کی لپیٹ میں
نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ قومی راجدھانی دہلی میں ہوا کے معیار کا انڈیکس آج بھی کافی حد تک تبدیل نہیں ہوا۔ انڈیا گیٹ اور کرتویہ پتھ کے آس پاس کا علاقہ صبح کے وقت زہریلی دھند کی چادر میں لپٹا رہا۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق اس علاقے میں ہوا کے
انڈیا گیٹ کے آس پاس کا علاقہ زہریلی دھند کی لپیٹ میں


نئی دہلی، 12 نومبر (ہ س)۔ قومی راجدھانی دہلی میں ہوا کے معیار کا انڈیکس آج بھی کافی حد تک تبدیل نہیں ہوا۔ انڈیا گیٹ اور کرتویہ پتھ کے آس پاس کا علاقہ صبح کے وقت زہریلی دھند کی چادر میں لپٹا رہا۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق اس علاقے میں ہوا کے معیار کا انڈیکس 408 تھا جو کہ شدید خطرناک زمرے میں آتا ہے۔

اس سے پہلے منگل کو دہلی کی ہوا کا معیار پہلی بار شدید زمرے میں پہنچا۔ ہوا کے معیار کا اوسط انڈیکس 425 ریکارڈ کیا گیا۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے یہ ڈیٹا جاری کیا۔ دارالحکومت میں ہوا کے معیار کے اس سطح تک پہنچنے کے لیے مستحکم موسمی حالات اور مقامی اخراج کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ بورڈ کے مطابق گزشتہ سال دسمبر میں دہلی کی ہوا کا معیار اتنا خراب ہو گیا تھا۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق، 401 اور 500 کے درمیان ہوا کے معیار کا انڈیکس شدید سمجھا جاتا ہے۔ یہ صحت مند افراد کی صحت کو بھی متاثر کر سکتا ہے اور پہلے سے موجود حالات میں سانس کے سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ نومبر میں سردی کی شدت کے ساتھ زہریلی ہوا نے سانس لینا مشکل کر دیا ہے۔

صورتحال اس حد تک بگڑ گئی ہے کہ منگل کو نافذ گریپ-3 (گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان کا تیسرا مرحلہ) کا بھی ہوا کے معیار پر کوئی واضح اثر نہیں پڑا ہے۔ اس کے تحت پانچویں جماعت تک کے اسکول ہائبرڈ موڈ میں کام کریں گے۔

مرکزی حکومت نے صحت کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ مرکز نے فضائی آلودگی کی وجہ سے بچوں، حاملہ خواتین اور بوڑھوں کو زیادہ خطرہ قرار دیا ہے اور آلودہ علاقوں میں ہر سرکاری ہسپتال میں چیسٹ کلینک قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ریاستوں کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے، مرکزی وزارت صحت نے شمالی ہندوستان کی تمام ریاستوں کو 33 صفحات پر مشتمل ہدایات جاری کیں۔

مرکزی سکریٹری برائے صحت پنیہ سلیلا سریواستو نے چیف سکریٹریوں کو لکھے ایک خط میں کہا کہ ہوا کا معیار مسلسل بگڑ رہا ہے اور یہ صحت عامہ کا ایک سنگین چیلنج بن گیا ہے۔ مرکز نے ریاستوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ پانچویں جماعت تک کے بچوں کی آن لائن تعلیم کو یقینی بنائیں اور تعمیراتی مقامات پر توجہ دیں۔ خط میں ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی ریاستی اور ضلعی ٹاسک فورسز کو فوری طور پر فعال کریں اور ماحولیات، ٹرانسپورٹ، شہری ترقی، خواتین اور بچوں کی ترقی اور محنت کے محکموں کے ساتھ تال میل کو بڑھا دیں۔ وہ دہلی-این سی آر میں پہلے سے موجود گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (گریپ) کو سختی سے نافذ کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ وزارت نے نوٹ کیا کہ فضائی آلودگی نہ صرف سانس کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے بلکہ دل، دماغ اور اعصابی نظام کو بھی متاثر کرتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande