
احمد آباد، 12 نومبر (ہ س)۔ گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے گاندھی نگر میں گرفتار تین مبینہ دہشت گردوں کے خطرناک ارادوں کا انکشاف کیا ہے۔ گرفتار احمد محی الدین سید سائینائیڈ بنا کر خطرناک زہر تیار کر رہا تھا۔ گجرات اے ٹی ایس کی ایک ٹیم نے حیدرآباد میں ان کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور خطرناک زہریلے کیمیکل بنانے کا بڑی مقدار میں خام مال برآمد کیا۔ اے ٹی ایس نے ان سے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
گاندھی نگر کے اڈلج سے گجرات اے ٹی ایس کے ذریعہ گرفتار کئے گئے تینوں مبینہ دہشت گردوں کی تحقیقات کے لئے اتر پردیش اور راجستھان اے ٹی ایس کی ٹیمیں بھی گجرات اے ٹی ایس کے دفتر پہنچ گئی ہیں۔ تینوں بنیاد پرست ہیں اور اکثر کشمیر آتے ہیں، ان سے مکمل تفتیش کی جا رہی ہے۔ چونکہ محی الدین نے دہلی کے آزاد میدان اور احمد آباد کی نرودا فروٹ منڈی کا دورہ کیا تھا، اس لیے اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا کشمیری سیب کی آڑ میں کوئی مشکوک سامان ملک بھر میں منتقل کیا جانا تھا۔
ذرائع کے مطابق اے ٹی ایس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس علاقے میں تینوں رہتے تھے وہ بنیاد پرستوں سے متاثر تھا۔ حیدرآباد میں، مبینہ دہشت گرد ڈاکٹر احمد سید نے تینوں نوجوانوں سے حلف لیا تھا کہ وہ بنیاد پرست سوچ رکھنے والے ارکان کی اپنی ٹیم بنائیں۔ احمد سید ایک بڑی ٹیم بنانے کی تیاری کر رہے تھے۔ تینوں کا موبائل فون ڈیٹا برآمد کیا جا رہا ہے۔ ان موبائل ڈیٹا کی ریکوری سے کئی راز کھل سکتے ہیں۔ اے ٹی ایس کی ٹیم تینوں کو اڈلج اور چھترال لے گئی اور ان سے پوچھ گچھ کی۔ ان میں آزاد سلیمان اور سہیل کو پنچنامے کے لیے کلول کے علاقے چھترال لے جایا گیا۔ احمد سید کو اڈلج لے جا کر پوچھ گچھ کی گئی۔ گجرات اے ٹی ایس کی ٹیم اب دہشت گردوں کے ملوث ہونے کی مزید تفتیش کے لیے دہلی جائے گی۔
دہشت گردوں سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ محی الدین ڈیڑھ ماہ قبل احمد آباد آیا تھا اور ایک پارسل میں رقم لے کر واپس آیا تھا۔ سہیل اور آزاد سلیمان، اتر پردیش سے، جو ہنومان گڑھ سے محی الدین کے لیے ہتھیار لائے تھے، کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ ایک مخصوص جگہ سے ہتھیار جمع کر کے کلول پہنچ جائیں۔ ہر جگہ اسلحہ کس نے رکھا؟ تفتیش جاری ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ محی الدین اور ان کی ٹیم سائینائیڈ سے زیادہ مہلک زہر تیار کر رہے تھے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی