دہلی دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ کرنے کے الزام میں پانچ گرفتار
گوہاٹی، 12 نومبر (ہ س) ۔ آسام پولیس نے دہلی کے دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر قابل اعتراض اور اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کرنے پر پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے گرفتار افراد کی شناخت مطیع الرحمن ساکنہ درنگ، حسن علی منڈل گول پاڑہ، عبداللطیف ساکن چ
دہلی دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ کرنے کے الزام میں پانچ گرفتار


گوہاٹی، 12 نومبر (ہ س) ۔

آسام پولیس نے دہلی کے دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر قابل اعتراض اور اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کرنے پر پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

پولیس نے گرفتار افراد کی شناخت مطیع الرحمن ساکنہ درنگ، حسن علی منڈل گول پاڑہ، عبداللطیف ساکن چرانگ، کامروپ کے وجول کمال اور بونگائیگاو¿ں کے نور امین احمد کے طور پر کی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، ان گرفتاریوں سے قبل آن لائن سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی تھی تاکہ فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے یا دہشت گردانہ کارروائیوں کی تعریف کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکا جا سکے۔ پولیس نے واضح کیا کہ ریاست میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔

10 نومبر کو دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک سست رفتار گاڑی میں بم پھٹنے سے 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اس واقعے نے ملک بھر میں شہری سلامتی اور دہشت گرد نیٹ ورکس کے دوبارہ سر اٹھانے کے امکانات کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بسوا سرما نے دھماکے کی مذمت کی اور لوگوں سے متحد رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر دہشت گردی کی حمایت کرنے والی کسی بھی پوسٹ کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande